مکرمی! بدقسمتی سے ہمارے ملک کی 73 سالہ تاریخ استحصالی نظام کی جکڑ بندیوں کا ہی شاہکار رہی ہے۔ عوام غربت، مہنگائی، بے روزگاری کی چکی میں پستے خط غربت کی لکیر سے نیچے دھکیلے جاتے ہیں۔ روزافزوں مہنگائی کے علاوہ بڑھتی ہوئی بے روزگاری نے عوام میں نئے پاکستان کے منشور کے حوالے سے اضطراب کی کیفیت پیدا کررکھی ہے اور بے روزگاری بڑھنے سے سٹریٹ کرائمز اور خودکشیوں کی شرح بتدریج بڑھ رہی ہے۔ جب تک عوام کو غربت، مہنگائی اور بے روزگاری کے مسائل سے ٹھوس بنیادوں پر نجات نہیں ملے گی' وہ پی ٹی آئی حکومت کے فلاحی ریاست کے تصور سے غیرمطمئن ہی رہیں گے۔ اقتصادی مسائل کے بوجھ تلے دبے عوام کے صبر اور برداشت کی بھی ایک حد ہوتی ہے اس لئے انہیں اس حد سے آگے جانے پر مجبور نہ کیا جائے کیونکہ اس سے آگے اپوزیشن اور دوسرے حکومتی مخالفین انہیں اپنے حق میں کیش کرانے کیلئے پہلے ہی تیار بیٹھے ہیں۔ (جمشید عالم صدیقی لاہور)