مکرمی ! پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں عمران خان نے مہنگائی کا ذکر چھیڑنے والوں کو یہ کہہ کر مطمئن کرنے کی کوشش کی کہ مہنگائی جلد کم ہو جائے گی لیکن برسر زمین کوئی ایسے اقدامات نظر نہیں آتے جن سے مہنگائی کم ہونے میں مدد ملے- حکومت براہ راست جن اشیاء کی قیمتیں خود بڑھاتی ہے ان میں کمی کرنے میں تو بظاہر کوئی رکاوٹ نہیں، بجلی اور گیس کی قیمتیں کم کی جا سکتی ہیں لیکن حکومت کم نہیں کر رہی- درجنوں ایسی بنیادی اشیائے خوراک ہیں جن پر سیلز ٹیکس کم کر کے قیمتیں فوری طور پر نیچے لائی جا سکتی ہیں،لیکن کسی بھی چیز پر سیلز ٹیکس کم نہیں کیا گیا- چینی کی قیمتیں 110 اور 115 روپے تک پہنچی ہیں۔آٹے کے نرخ عام آدمی کی پہنچ سے باہرہوچکے ہیں۔اشیائے روزمرہ کی روزافزوں قیمتوں نے سفید پوش طبقے کی قوت خرید انتہائی کم کردی ہے جو چینی52 روپے بک رہی تھی، غلط برآمدی پالیسی کی وجہ اس کی قیمت دوگنا سے بھی زیادہ ہو گئی ہے۔ مہنگائی کے ستائے ہوئے غریبوں کے دْکھ ہی اپوزیشن کی حالیہ تحریک کی تقویت کا سبب بن رہے ہیں اور اپوزیشن کے گوجرانوالہ اورکراچی میں منعقدہ جلسوں کو کامیاب بنانے کے لئے ان غریبوں نے کردار ادا کیاہے-عمران خان اور ان کے وزراء کو کرپشن اور غداری کا بیانیہ ترک کرکے عوام کی فلاح وبہبود کیلئے فوری اورمؤثراقدامات کرنے چاہئیں بصورت دیگر مہنگائی سے ستائے ہوئے عوام کے جذبات اپوزیشن کی جاری تحرک کی تقویت کا باعث بن سکتے ہیں- (جمشیدعالم صدیقی لاہور)