اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر) سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)نے مالیاتی اداروں میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام اور جانچ کے لئے رسک بیسڈ اپروچ کی اہمیت اور اس حوالے سے آگہی فراہم کرنے کے لئے اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے منشیات اور جرائم (یو این او ڈی سی) کے تعاون سے ملک بھر میں ورکشاپس منعقد کیں۔ایس ای سی پی کی جانب سے منعقد کئے گئے یہ سیشن مالیاتی شعبے کے بارے میں کی گئی قومی رسک تشخیص 2019 میں اے ایم ایل/سی ایف ٹی کے حوالے سے استعداد کار بڑھانے کے پروگرام کا حصہ ہیں جس کا مقصد مالیاتی شعبے میں اے ایم ایل/سی ایف ٹی کے قوانین کی کمپلائنس کو بڑھانا ہے ۔ ایس ای سی پی کی جانب سے لاہور، کراچی اور اسلام آباد میں منعقد کی گئی ان ورکشاپوں میں سیکورٹیز اور کموڈیٹز مارکیٹس،انشورنس /تکافل کمپنیوں ،نان بینکنگ فنانس کمپنیوں اور مضاربا سیکٹر سے 500 سو سے زائد پیشہ ور ماہرین اور کمپلائنس افسران نے شرکت کی۔