اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر)چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا ہے منی لانڈرنگ ، جعلی اکائونٹس ، اختیارات کے ناجائز استعمال ، نامعلوم ذرائع سے بنائے گئے اثاثوں اوربڑے پیمانے پر عوام کو دھوکہ دینے سے متعلق کیسوں میں بڑی مچھلیوں کے خلاف نیب کے پاس ٹھوس ثبوت ہیں۔ نیب بدعنوان عناصر کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کر رہاہے ، نیب انتقام پر یقین نہیں رکھتا ہے ، بڑی مچھلیوں کیخلاف بلا امتیاز اورواضح کارروائی کی وجہ سے نیب کے وقار اورساکھ میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے ۔نیب اعلامیہ کے مطابق چیئرمین نیب نے کہا نیب نے احتساب عدالتوں میں کرپشن کے 1269 مقدمات دائر کررکھے ہیں جن کی مجموعی مالیت 950 ارب روپے ہے ۔ 2020 کے دوران نیب نے بدعنوان عناصر سے 321.4829 ارب روپے کی وصولی کی ہے جو گزشتہ سالوں کے مقابلے میں صرف ایک سال میں ریکارڈ کارنامہ ہے ،یہ ملک سے بدعنوانی کے خاتمے میں اپنی قومی ذمہ داریوں کی انجام دہی کے لئے نیب افسران کے عزم اور لگن کو ظاہر کرتا ہے ۔ نیب نے اپنے قیام سے اب تک بدعنوان عناصر سے براہ راست یا بالواسطہ طورپر 790 ارب روپے کی وصولی کی ہے ، جو اس طرح کے دیگر انسداد بدعنوانی اداروں کے مقابلے میں نمایاں کامیابی ہے ،نیب عوام دوست ادارہ ہے ۔ معروف قومی اور بین الاقوامی اداروں نے نیب کی کارکردگی کو سراہا ہے ، پاکستان سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین ہے جو نیب کی وجہ سے پاکستان کابہت بڑا کارنامہ ہے ۔اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کر کنونشن (یو این سی اے سی)کے تحت نیب پاکستان کا اعلی ادارہ ہے ۔پاکستان واحد ملک ہے جس کے ساتھ چین نے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں، پاکستان اور چین سی پیک منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے مشترکہ طور پر کام کر رہے ہیں۔ نیب نے ثابت کر دیا ہے کہ کرپٹ عناصر کے خلاف اس کے اقدامات بلا امتیازہیں کیونکہ نیب انتقام پر یقین نہیں رکھتا ہے ۔