سپریم کورٹ کے حکم پر موبائل فون کارڈز پر عائد اضافی فیس ختم کر دی گئی ہے اب صارفین کو 100 روپے کے بدلے 88.89 روپے بیلنس ملا کرے گا۔ پاکستان میں موبائل فون استعمال کرنے والے افراد کی تعداد 15 کروڑ 90 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ مئی 2019 ء کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایک سوال کے جواب میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ موبائل کمپنیوں نے گزشتہ 3 سال میں صارفین سے ٹیکس کی مد میں 13 کھرب روپے وصول کئے۔ سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ نے بھی 100 روپے کے موبائل کارڈ پر 40 روپے ٹیکس کٹوتی کا نوٹس لیتے ہوئے ہر قسم کی کٹوتی روک دی تھی،تاہم بعد میں معزز عدالت نے حکومت کو ٹیکس وصولی کو حقیقت پسندانہ بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے ٹیکس عائد کرنے کی اجازت دی۔ صارفین سے 100 روپے پر 25 روپے کے قریب کٹوتی ہونا شروع ہوئی جس میں 10 فیصد موبائل کمپنیاں آپریشنل اور سروسز فیس کی مد میں وصول کر رہی تھیں ۔ موبائل کمپنی اگر سروس مہیا کرتی ہے تو صارف اس کی قیمت بھی ادا کرتے ہیں۔ موبائل کمپنیوں کی اس لوٹ مار کا نوٹس لیتے ہوئے سپریم کورٹ نے سروس اور آپریشنل چارجز ختم کرنے کا لائق تحسین حکم دیاہے۔ بہتر ہو گا حکومت موبائل کمپنیوں سے صارفین سے وصول کئے گئی اضافی رقم بھی وصول کرے اور مستقبل میں موبائل کمپنیوں کے چارجز پر نظر رکھے تاکہ صارفین کو اس قسم کی جبری کٹوتیوں سے محفوظ رکھا جا سکے۔