کراچی(این این آئی)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چے ئر مے ن اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ملکی ترقی میں انشورنس کے شعبہ کی افادیت سے انکار ممکن نہیں ہے ۔ موجودہ حالات میں انشورنس کی ضرورت اور اہمیت پہلے سے زیادہ بڑھ گئی ہے اس لئے انشورنس کمپنیوں کو چیلنجز سے نمٹے کے لئے اپنی استعداد بڑھانا ہو گی۔ صنعت اور زراعت سمیت معیشت کا ہر شعبہ زوال پذیر ہے ، کاروبار بند ہو رہے ہیں جبکہ لاکھوں لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں جسکی وجہ سے لائف، لائیواسٹاک، کراپ، جنرل اور دیگر اقسام کی انشورنس کی اہمیت بڑھ گئی ہے ۔ میاں زاہد حسین نے انشورنس کے متعلق ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام، کاشتکاروں، صنعتکاروں اورتاجروں کو مسائل کا سامنا ہے اور انشورنس انکا نقصان کم کرنے کا سب سے بہتر ذریعہ ہے جس سے فائدہ نہیں اٹھایا جا رہا ہے ۔ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں انشورنس پریمیم جی ڈی پی کا0.7 فیصد،امریکہ میں30 فیصد، بھارت میں ساڑھے تین فیصد، بنگلہ دیش میں 0.9 فیصد اور سری لنکا میں1.2 فیصد ہے یعنی اس میدان میں بھی ہم خطے کے ممالک سے بہت پیچھے ہیں جبکہ انشورنس کے ذریعے کمائے ہوئے فنڈز کا بڑا حصہ ری انشورنس کی وجہ سے جرمنی، ملیشیاء اور سنگاپور جیسے ممالک کی بڑی کمپنیوں کو منتقل ہو جاتا ہے جسکی وجہ مقامی کمپنیوں کی استعدادمیں کمی ہے ۔
موجودہ حالات میں انشورنس کی افادیت بڑھ گئی ہے ،میاں زاہدحسین
منگل 25 فروری 2020ء
کراچی(این این آئی)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چے ئر مے ن اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ملکی ترقی میں انشورنس کے شعبہ کی افادیت سے انکار ممکن نہیں ہے ۔ موجودہ حالات میں انشورنس کی ضرورت اور اہمیت پہلے سے زیادہ بڑھ گئی ہے اس لئے انشورنس کمپنیوں کو چیلنجز سے نمٹے کے لئے اپنی استعداد بڑھانا ہو گی۔ صنعت اور زراعت سمیت معیشت کا ہر شعبہ زوال پذیر ہے ، کاروبار بند ہو رہے ہیں جبکہ لاکھوں لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں جسکی وجہ سے لائف، لائیواسٹاک، کراپ، جنرل اور دیگر اقسام کی انشورنس کی اہمیت بڑھ گئی ہے ۔ میاں زاہد حسین نے انشورنس کے متعلق ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام، کاشتکاروں، صنعتکاروں اورتاجروں کو مسائل کا سامنا ہے اور انشورنس انکا نقصان کم کرنے کا سب سے بہتر ذریعہ ہے جس سے فائدہ نہیں اٹھایا جا رہا ہے ۔ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں انشورنس پریمیم جی ڈی پی کا0.7 فیصد،امریکہ میں30 فیصد، بھارت میں ساڑھے تین فیصد، بنگلہ دیش میں 0.9 فیصد اور سری لنکا میں1.2 فیصد ہے یعنی اس میدان میں بھی ہم خطے کے ممالک سے بہت پیچھے ہیں جبکہ انشورنس کے ذریعے کمائے ہوئے فنڈز کا بڑا حصہ ری انشورنس کی وجہ سے جرمنی، ملیشیاء اور سنگاپور جیسے ممالک کی بڑی کمپنیوں کو منتقل ہو جاتا ہے جسکی وجہ مقامی کمپنیوں کی استعدادمیں کمی ہے ۔
آج کے کالم
یہ خبر روزنامہ ٩٢نیوز لاہور میں منگل 25 فروری 2020ء کو شایع کی گی
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں