اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،صباح نیوز) پاکستان نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں مذاکرات نہیں ہوسکتے ،بھارت مذاکرات کیلئے سازگار ماحول پیدا کرے ، پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر بڑی حد تک عمل کر لیا،27ضروری اقدامات میں سے پاکستان نے 21مکمل کرلئے ہیں۔جمعرات کو یہاں اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چو دھری نے کہاہے کہ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاون کو آج 437 دن ہو چکے ہیں، اس دوران متعدد نوجوانوں کو شہید اور زخمی کیا جاچکا، بھارتی مظالم کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو نہیں دبا سکتے ، پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے ، کلبھوشن کیس میں بھارت کو نظرثانی صرف پاکستانی عدالت سے ہی مل سکتی ہے ۔زاہد حفیظ نے بتایا کہ مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے بھارتی صحافی کو دیئے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں جن شرائط کا ذکر کیا ہے بھارت سنجیدہ ہے تو ان پر غور کرے ۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر بڑی حد تک عمل کرلیا،27ضروری اقدامات میں سے پاکستان نے 21 مکمل کر لئے ہیں۔اب وقت ہے کہ ایف اے ٹی ایف بھارت کی جانب سے دہشت گردوں کی مالی معاونت کے معاملات کا بھی نوٹس لے ۔ بھارت کے 44 بینکوں کے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ میں ملوث ہونے پر امید ہے کہ ایف اے ٹی ایف آئندہ فروری کے ریویوو میں جائزہ لے گا۔ادھر پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر احتجاج کرتے ہوئے بھارتی ہائی کمیشن کے سینئر سفارتکار کو دفترخارجہ طلب کر لیا اور سخت احتجاج ریکارڈ کرایا۔ترجمان دفتر خارجہ نے بیان میں کہا کہ بھارتی قابض فوج ایل او سی اور ورکنگ بائونڈری پر مسلسل بھاری ہتھیاروں سے سول آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے ۔ بھارت کی اشتعال انگیزی خطے میں امن و سلامتی کیلئے خطرہ ہے ۔بھارت اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائے ۔