نئی دہلی، سرینگر (نیوزایجنسیاں )بھارتی سپریم کورٹ نے مودی سرکار کے دباؤپر مقبوضہ کشمیر لاک ڈاؤن کیخلاف درخواست کی سماعت 2 ہفتے کیلئے ملتوی کردی۔ انڈین کانگریس کے تحسین پوناوالا نے بھارتی سپریم کورٹ میں مقبوضہ کشمیر کے لاک ڈاؤن کیخلاف درخواست دائر کی تھی لیکن مودی سرکار کے دباؤ میں آکر بھارتی سپریم کورٹ نے درخواست کی سماعت 2 ہفتے کیلئے ملتوی کردی ہے ۔ درخواست کی سماعت جسٹس ارون مشرا، جسٹس ایم آر شاہ اور جسٹس اجے رستوگی پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کی ۔بھارتی اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ مقبوضہ وادی میں خون کا ایک قطرہ بہا اور نہ ہی کوئی مرا ہے ۔بھارتی حکومت کے جواب پر سپریم کورٹ نے کہا ہم نے کیس کو دو ہفتے بعد دوبارہ سماعت کیلئے مقرر کر دیا اور ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے ۔قبل ازیں بھارتی سپریم کورٹ میں مقبوضہ کشمیر سے شائع ہونے والے انگریزی اخبار ’’کشمیر ٹائمز‘‘ کی ایگزیکٹو ایڈیٹر انورادھا بھاسن نے بھی ایک پٹیشن جمع کرائی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں کام کرنے والے صحافیوں پر پابندیاں اٹھائی جائیں تاکہ وہ مقبوضہ وادی کے درست حالات دنیا کے سامنے لا سکیں اور اپنے فرائض درست طور پر ادا کرسکیں۔ دریں اثناء مقبوضہ کشمیر میں مسلسل نویں روز کرفیو برقرار ہے جہاں گھروں میں محصور کشمیری غذا اور ادویات سے محروم ہیں۔5 اگست کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت واپس لینے کے فیصلے کے بعد سے مقبوضہ وادی میں کرفیو لگادیا گیا تھا جس کے بعد سے لینڈ لائن، موبائل فون، انٹرنیٹ اور ٹی وی نشریات بھی بند ہیں۔عینی شاہدین کے مطابق ہزاروں کشمیریوں نے عید الاضحیٰ کے موقع پر سڑکوں پر احتجاج کیا۔مظاہروں کے دوران کشمیری عوام نے بھارت سے مقبوضہ وادی چھوڑنے کا مطالبہ کیا اور آزادی کے نعرے لگائے ۔