نیویارک ( ندیم منظور سلہری سے ) بھارت میں ہونے والے الیکشن نتائج نے امریکی ماہرین کو کسی حیرانگی یا تذبذب کا شکار نہیں کیا انہیں یقین تھا کہ یہ الیکشن بی جے پی ہی جیتے گی اور نریندر مودی دوبارہ وزیراعظم بنیں گے ۔ ڈاکٹر سنیل منہاس کا کہنا ہے جب ملک کے تمام ادارے بی جے پی کو جتوانے کے لیے سرگرم ہوں اور کچھ غیر ملکی طاقتیں بھی نریندر مودی کو دوبارہ وزیراعظم دیکھنا چاہتی ہوں تو پھر وہی ہو گا جو یہ طاقتیں چاہتی ہیں۔ بی جے پی امریکہ کے راہنما دنیش پاریکر کا کہنا تھا کہ مودی لہر نے سب کو بہا دیا ، شاید بھارت میں آئندہ کبھی الیکشن نہ ہوں اور ریفرنڈم کے ذریعے ہی بی جے پی لوگوں کی رائے لیکر آئندہ دو دہائیوں تک حکومت کرتی رہے ۔امریکی تحقیقاتی ادارے سٹیمسن سنٹر سے منسلک سمیر لال وانی کا کہنا ہے کہ نتائج کا امریکہ اور بھارت کے تعلقات پر کوئی بڑا اثر نہیں پڑیگا دونوں ممالک کے درمیان ٹو پلس ٹو مذاکرات ہونے والے ہیں اور دونوں کی افواج کے درمیان ٹرائی سروس مشقیں اسی سال ہونی ہیں دونوں میں کچھ اختلافات بھی ہیں امریکہ بھارت پر دباو ڈال رہا ہے کہ وہ ایران سے تیل لینا بند کر دے تجارت کے معاملے میں بھی دونوں کے درمیان کشیدگی موجود ہے ۔ پروفیسر جانسن جونز نے کہا کہ بھارت کی اپوزیشن جماعتیں خدشات کا اظہار کر رہی ہیں کہ ووٹنگ مشینوں کے ذریعے دھاندلی کی گئی ہے لیکن یہ حقیقت ہے کہ امریکہ اور اسرائیل نریندر مودی کو دوبارہ وزیراعظم دیکھنا چاہتے تھے اور انکا خواب پورا ہو گیا ۔