مکرمی !جس دن سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ کشمیر پر ثالثی کیبات کی ہے۔ بھارت اس دن سے خصوصی طور پر کشمیر میں ظلم و ستم کی ایک نئی داستان رقم کررہا ہے۔بھارت کا الٹے پائوں پھرنا اور اپنی کہی ہوئی بات سے مکر جانے کا پوری دنیا کوعلم ہے۔ اس میں اتنی اخلاقی جرات نہیں کہ اپنے کہے ہوئے الفاظ کا پاس رکھے یعنی صدر ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی بات کا احترام کرے۔بھارتی وزیراعظم کا اپنی بات سے مکر جانا خصوصی طور پر اہم بین الاقوامی معاملات میں بڑا ہی مکروہ فعل ہے۔کشمیر جنت نظیر گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصہ سے جل رہا ہے۔ مہذب دنیا کشمیر میں بھارتی مظالم سے غافل نہیں۔ ان مظالم کی دنیا میں مثال نہیں ملتی۔ موثر طاقتوں اور مہذب دنیا کو بھارتی مظالم کی نہ صرف مذمت کرنی چاہئے بلکہ موثر انداز میں اس کی روک تھام کا بندوبست کرنا چاہئے اور خصوصی طور پر پاکستان کو تمام محاذوں پر ان مظالم کی مذمت، سفارتی سطح پر بھارتی مظالم کا پردہ چاک اور 1948ء کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لئے اقوام متحدہ کا دروازہ کھٹکھٹانا چاہئے۔ (ایم فضل الٰہی)