نئی دہلی (آن لائن) بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کی نام نہاد اے پی سی ناکام ہوگئی، مودی نے سابق وزائے اعلی سمیت 14 کشمیر رہنماؤں سے نئی دہلی میں ملاقات کی، ملاقات میں مودی نے بھارتی کٹھ پتلی کشمیری حکومتوں کے رہنماؤں کو بھی ٹرخانے کی کوشش کی، یاد رہے بھارتی وزیرِ اعظم نے کشمیریوں کی نمائندہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے کسی رہنما کو نہیں بلایا تھا۔ این ڈی ٹی وی نے بتایا ذرائع کے مطابق مودی نے کہا مناسب وقت پر کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال ہوجائیگی تاہم سیاسی جماعتیں الیکشن کو ممکن بنانے کیلئے حلقہ بندیوں کی طرف توجہ مبذول کریں۔ حلقہ بندیوں کے بعد جلد الیکشن کا انعقاد کردیا جائیگا۔ اے پی سی کے بعد امیت شاہ نے ٹویٹ میں کہا اجلاس میں کشمیر کے مستقبل پر بات کی گئی۔ ملاقات میں بھارتی وزیر اعظم مودی نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کا عندیہ دیا اور کہا وقت آنے پر مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت وقت آنے پر ضرور بحال ہوگی، مودی نے کہا ’’ دلی کی دوری اور دل کی دوری‘‘ ختم کی جائے گی۔ تاہم مودی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت بحالی پر ٹرخائے جانے پر کشمیری رہنماؤں نے اے پی سی میں کھل کر مودی کی مخالفت کی۔ سابق وزیراعلی مقبوضہ کشمیرمحبوبہ مفتی نے بھارتی وزیراعظم کو کھری کھری سنادیں،سابق و زیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہاکشمیر کے لوگ مصیبت میں ہیں،آپ کو کشمیریوں کو اپنا حق دینا ہوگا،محبوبہ مفتی نے مودی سے پاکستان سے مذاکرات کامطالبہ کردیااورکہاآپ نے پاکستان سے بات کرکے سیزفائرکرایا،اچھی بات ہے ،اگر آپ سرحدوں پر سیزفائر کرا سکتے ہیں تو پھر بات چیت کیوں نہیں؟،اگر کوئی کشمیری سانس لیتا ہے تو اسے گرفتار کرلیاجاتاہے ،پاکستان سے مذاکرات کے ذریعے کاروبار بحال کیاجائے گا۔ 370 اے کو بحال کرکے ہی رہیں گے ۔ اے پی سی کے بعد مقبوضہ کشمیرکے سابق وزیراعلی عمرعبداللہ نے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت اور 370 اے کی بحالی کیلئے سپریم کورٹ جانے کاعلان کردیا،اے پی سی میں شرکت کے بعد میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے عمرعبداللہ کہا کہ مقبوضہ کشمیر اور دہلی کے درمیان اعتمادکارشتہ ٹوٹ چکاہے ،مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت اور 370 اے کی بحالی کیلئے سپریم کورٹ جائینگے ،پاکستان اوربھارت کے درمیان بات چیت کی حمایت کرتے ہیں،ہماراموقف ہے مقبوضہ کشمیرکی پہلے والی حیثیت کوبحال کیاجائے ،نئے قانون کے تحت مقبوضہ کشمیرمیں حلقہ بندیاں کسی صورت قبول نہیں کرینگے ۔ واجپائی نے کہاتھادوست بدلے جاسکتے ہیں پڑوسی نہیں، پاکستان ہمارا ہمسایہ ملک ہے اور رہے گا۔ بھارتی ریاست مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنر جی نے مودی سرکار کو خوب آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 370 اے کے خاتمہ سے دنیا میں بھارت کی دنیا میں بدنامی ہوئی۔