ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید النہیان کی طرف سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو اعلیٰ ترین اماراتی سویلین اعزاز دینے کے فیصلہ پر برطانوی رکن پارلیمنٹ نازشاہ نے بذریعہ خط مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے ولی عہد ابوظہبی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے اس فیصلے پر نظرثانی کریں کیونکہ مودی نے گزشتہ پندرہ دن سے مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام کا لاک ڈائون کرکے پوری دنیا سے ان کا رابطہ ختم کر دیا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ برطانوی رکن پارلیمنٹ نے نہ صرف اپنے بلکہ دنیا بھر میں بسنے والے کشمیریوں اور آزادی پسندوں کے جذبات کی صحیح ترجمانی کی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال اس امر کی متقاضی ہے کہ بھارتی حکمرانوں کو مقبوضہ کشمیر کے عوام پر ظلم و ستم سے روکا جائے اور ان کے ظالمانہ و جارحانہ اقدامات کی ہر سطح پر مذمت کی جائے۔ اس پس منظر میں دیکھا جائے تو برطانوی رکن پارلمنٹ ناز شاہ کا بھارتی وزیراعظم کو کسی بھی سویلین اعزاز کا مستحق قرار نہ دیئے جانے کا موقف جائز اور درست قرار پاتا ہے۔ بنا بریں مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ظلم و ستم کے تناظر میں بہتر یہی ہے کہ بھارتی وزیراعظم کے اقدامات کی مذمت کی جائے اور ابوظہبی کے ولی عہد مودی کو امارات کا سب سے بڑا سویلین اعزاز دینے کے اپنے فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم کو اس اعزاز سے نوازنے سے گریز کریں ان کا یہ اقدام یقینا مقبوضہ کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کی جدوجہد آزادی کی تقویت کا باعث بنے گا۔