نیویارک ( ندیم منظور سلہری سے ) نریندر مودی گجرات سانحہ میں پوری طرح ملوث تھے ، انہوں نے ریاست گجرات کے وزیراعلٰی کے طور پر پوری انتظامیہ کو مسلمانوں کی نسل کشی کا حکم دے رکھا تھا، یہ انکشاف بھارتی ریاست گجرات کے سابق ڈائریکٹر جنرل آف پولیس آر بی سری کمار نے اپنی کتاب " Gujarat Behind The Curtain " میں کرتے ہوئے لکھا کہ پوری سرکاری مشنیری گجرات کے مسلم کش فسادات میں شامل تھی جتنا ظلم نوجوان لڑکیوں اور معصوم بچوں کے ساتھ کیا گیا اس نے ہٹلر کے دور کی یاد تازہ کر دی ،ایک سازش کے تحت گجرات کے حالات کو بگاڑا گیا مقصد مسلمانوں کے مذہبی مقامات کو مسمار کر کے انکا قتل عام کرنا تھا انتہا پسند ہندو تنظیموں کو اس مقصد کے لیئے استعمال کیا گیا بازاروں اور محلوں میں لاشیں بکھری ہوئی ہوئی تھیں نوجوان لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کرنے کے بعد خنجروں سے انکے پیٹ چاک کیے گے ۔حالات بے قابو ہونے کے باوجود نریندر مودی کو کوئی پریشانی تھی اور نہ ہی پشیمانی ، ان کے اشاروں پر سب کچھ ہو رہا تھا ۔ مودی ذہنی طور پر خون کی ہولی کے شوقین ہیں آج تک گجرات کے واقعہ کے متاثرین کو انصاف ملا اور نہ ہی انکی داد رسی کی گئی ،پورا ہندوستان انتہا پسندی کے رحجان میں مبتلا ہے ،مذہبی تنظیمیں اتنی بااختیار ہیں کہ قانون بھی انکے سامنے لڑکھڑاتا ہے کسی معاشرے میں جب ایسے حالات پیدا ہو جائیں تو سمجھ لینا چاہیئے کہ ایک وقت آئیگا جب لہو پکارے گا اور ایک ایسا طوفان اُٹھے گا جو سب کو بہا لے جائیگا ۔