عیدالاضحی کے موقع پر ملک بھر میں قربانی کے لئے مویشی منڈیاں سج چکی ہیں۔ جہاں پر شہری سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے لئے جانور خریدتے نظر آتے ہیں۔ لیکن دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ جو مویشی منڈیاں حکومت نے مستقل طور پر بنا رکھی ہیں وہاں پر تو قدرے سہولیات موجود ہیں لیکن بارش کے موسم میں وہاں پر بھی جانورں کے بیٹھنے کے لئے کوئی خشک اور صاف جگہ میسر نہیں جبکہ خریداروں کے لئے پارکنگ اور قضائے حاجت کے لئے بنائی گئی جگہوں پر گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں لیکن انتظامیہ نے اس پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں حالانکہ ان منڈیوں سے ضلعی انتظامیہ باقاعدہ جانور کے حساب سے ٹیکس اکٹھا کرتی ہے لیکن اس کے باوجود سہولیات ناکافی ہیں۔ دیہی علاقوں سے آنے والے جانور منہ کھر اور دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں لیکن نہ تو لائیو سٹاک کا عملہ خریداروں کی رہنمائی کر رہا ہے نہ ہی جانوروں سے واقفیت رکھنے والے افراد انہیں کسی بیماری سے آگاہ کرتے ہیں۔ جس کے باعث خریدار کافی زیادہ پریشان ہیں۔ جبکہ بڑوں شہروں میں بنائی جانے والی عارضی منڈیوں کا تو اللہ ہی حافظ ہے۔ وہاں پر سرے سے سہولیات ناپید ہیں۔ یوں لگتا ہے کہ سرکاری عمال کا کام صرف پیسے بٹورنا ہے وہ عوام کو سہولیات فراہم کر رہے ہیں نہ ہی ان کی کسی قسم کی مدد کی جا رہی ہے۔ کراچی‘ لاہور ‘ پشاور‘ گوجرانوالہ ‘اسلام آباد ‘ کوئٹہ اور دیگر بڑے شہروں میں عارضی طور پر قائم کی جانے والی منڈیوں پر عوام کو سہولیات بہم پہنچائی جائیں تاکہ عوام دلجمعی سے صحت مند ماحول میں خریداری کر سکیں۔