لاہور(گوہر علی)اپوزیشن جماعتوں کے درمیان حالیہ رابطوں میں مولانا فضل الرحمٰن کا نیا اپوزیشن الائنس بنانے کا خواب بکھر گیا جبکہ مولاناکے فیصلوں سے کلی طو رپر اتفاق نہ کرنے کی وجہ سے رہبر کمیٹی میں بھی سست روی کا شکار ہوگئی ،فضل الرحمٰن حکومت کے خلاف اپوزیشن کی جدوجہد کیلئے نیا پلیٹ فارم تشکیل دینے میں تاحال کامیاب نہیں ہوسکے ، اپوزیشن جماعتوں کے حالیہ پر جوش رابطوں میں ایک دوسرے پر عدم اعتماد واضح نظر آیا جس وجہ سے حکومت کے خلاف نیا اپوزیشن اتحاد بننے کے امکانات ختم ہوگئے ،پیپلزپارٹی ملکی حالات ، دبائو کے تحت فضل الرحمٰن کے موقف کی جزوی حمایت کررہی ہے پی پی کی دلچسپی زرداری کو سندھ منتقل کرنے میں ہے ، اسی طرح (ن) لیگ کے قائدین ریلیف چاہتے ہیں لیکن اپوزیشن جماعتیں انکے موقف کی پرجوش حامی نہیں ۔فضل الرحمٰن چاہتے ہیں کہ ملک کی بڑی جماعتوں سے مل کر چلا جائے ، دونوں جماعتوں نے ابھی تک کسی اتحاد قائم کرنے کے لئے واضح اشارہ نہیں دیا ، مولانا نے بھی حکومت کے خلاف بڑا الائنس بنانے کی کوشش ترک نہیں کی ، وہ اب بھی اسکے لئے جدوجہد کررہے ہیں ۔