چاروں صوبائی حکومتوں نے مون سون کے دوران فوری نکاسی آب یقینی بنانے کے لئے خصوصی اقدامات کے دعوے کیے ہیں۔ مون سون کی بارشیں شروع ہو چکی ہیں پہلے مرحلے میں کراچی میں بارش کے صرف ایک جھٹکے نے صوبائی حکومت کے اقدامات کے پول کھول دیے ہیں۔ گندے نالوں کی صفائی نہ ہونے سے سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرتی نظر آئیں جبکہ پوش ایریاز میں گٹر کا پانی ابلتا نظر آیا کے الیکٹرک کے بھی ناقص انتظامات سے عوام کو جان سے جانا پڑا۔دوسری طرف راولپنڈی کا نالہ لئی ہر برس لوگوں کے جان و مال کو نقصان پہنچاتا ہے لیکن آج تک حکومت اسے صاف کر کے پانی کے بہائو کو درست نہیں کر سکی۔لاہور کی صورتحال بھی بڑی دلخراش ہے۔ تھوڑی سی بارش سے اندرون لاہور تو کشتیاں چلنا شروع ہو جاتی ہیں۔ مال روڈ اور اس کے گردو نواح میں بھی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کا گزرنا محال ہو جاتا ہے۔ مون سون کی آمد پر ہمارے حکومتی ادارے بڑے بڑے دعوے کرتے ہیں کہ آئندہ برس آب نکاسی کا بہتر انتظام ہو گا۔ لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی نہیں ہو گی‘ بروقت گندے نالوں کی صفائی ہو گی۔ حفاظتی عملہ 24گھنٹے دستیاب ہو گا لیکن جیسے ہی مون سون کا موسم گزرتا ہے‘ حکومت پرانی ڈگر پر چلنا شروع ہو جاتی ہے جو باعث افسوس ہے۔ وفاق سمیت چاروں صوبائی حکومتوں کو چاہیے کہ وہ عوام کے جان و مال کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے اورا نہیں مشکلات سے بچانے کیلئے گندے نالوں کی صفائی کو بروقت مکمل کرے تاکہ بارشیں عوام کیلئے رحمت بنی رہیں۔