ماسکو (شاہد گھمن سے ) اوورسیز پاکستان بلوچ یونٹی ماسکو کے چیئرمین ڈاکٹر جمعہ خان مری ،صدر ملک شہبازاور چودھری زاہد خورشید نے روزنامہ 92نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت نتن یاہو کی پالیسی پر عمل پیرا ہو کر کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے ۔ مودی سرکار ہندو شدت پسند حکومت ہے ، وہ پورے بھارت کو صرف ہندو مذہب کی میراث سمجھتے ہیں، مقبوضہ کشمیر سمیت بھارت میں کسی اقلیت کو اس کے مذہب کے مطابق زندگی گزارنے کا حق حاصل نہیں ہے ۔ مودی کے اس اقدام سے کشمیر کی آزادی کی منزل انتہائی قریب آگئی ہے ۔ڈاکٹر جمعہ خان مری نے کہا 2008سے کشمیری نوجوان بندوق کا راستہ چھوڑ کر آزادی کیلئے پرامن سیاسی جدوجہد کر رہے تھے ۔ لیکن بھارت میں بی جی پی کے اقتدار میں آنے پر جس طرح پورے انڈیا میں ہندو شدت پسندی اور مسلمانوں کیخلاف شدت پسند اقدامات میں اضافہ ہوا ، اسی طرح کشمیر میں بھی آزادی کی بات کرنے والے پر عرصہ حیات تنگ کر دیا گیاہے ۔مودی حکومت نے آرٹیکل370کا خاتمہ کرکے دو ایٹمی ممالک کو جنگ کے دہانے پر کھڑا کر دیا ۔ملک شہباز کا کہنا تھابھارت طاقت سے تحریک آزادی کشمیر کو کچلنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن تاریخ گواہ ہے کسی کی آزادی کو زیادہ دیر تک سلب نہیں کیا جا سکتا۔تحریک آزادی کشمیر نریندر مودی کے اس اقدام سے آخری مرحلے میں داخل ہوگئی ہے ۔ بہت جلد ہمارے کشمیری بھائی بھی ہندوستان سے آزادی لے کراپنی مرضی کی آزاد زندگی گزار سکیں گے ۔ ہم ہر محاذ پر کشمیریوں کی مکمل سپورٹ کریں گے اور کشمیریوں کیلئے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔چودھری زاہدخورشید کا کہنا تھا بی جی پی کی اس شدت پسندی کے ردعمل میں کشمیر کے پڑھے لکھے نوجوان نے آج دوبارہ بندوق اٹھالی ہے ۔ ہم برہان وانی سمیت تمام کشمیری نوجوانوں کی شہادت کو رائیگاں نہیں جانے دینگے گے اورانشااﷲ بہت جلد ’’کشمیر بنے گاپاکستان‘‘۔