مکرمی !حکومتی اعداد و شمار چاہے کچھ بھی ہوں لیکن موجودہ ملکی صورتحال اور مہنگائی میں ڈوبے اس نئے پاکستان میں ہر پاکستانی ہی پریشان نظر آتا ہے، عام انسان کے ساتھ اگر دیکھا جائے تو تاجر حضرات معاشی بے یقینی کی صورتحال کی وجہ سے فکر مند دکھائی دیتے ہیں، روز بروز بڑھتی مہنگائی نے ملک کے بیشتر متوسط طبقے کو تشویش میں مبتلا کررکھا ہے، غریب و مزدور طبقے کیلئے دو وقت کی روٹی خریدنا نیا پاکستان خریدنے کے مترادف ہے،جس سے لوگ حالات سے مجبور ہو کر خود کشیاں کررہے ہیں۔ آئے روز عوام پر مہنگائی کا ایک نیا بم گرا دیا جاتا ہے کبھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر کے اور کبھی بجلی کے نرخوں میں اضافہ کرکے عوام پر مزید بوجھ ڈال دیا جاتا ہے،مگر ان حالات میں بھی حکمران طبقہ عملی اقدامات کی بجائے محض اپنی سیاست میں مگن ہے۔ موجودہ حکمران جو کل تک کہتے تھے پٹرول کی قیمت عالمی مارکیٹ سے 45 روپے لیٹر زیادہ ہے، اور اب وہ عوام پر براہ راست اثر انداز ہونے والے حکومتی ٹیکسوں میں پے در پے اضافہ کررہے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت مہنگائی کا خاتمہ کرکے اور بنیادی اشیائے خورو نوش کی سرکاری نرخ پر فروخت یقینی بنا کر عام آدمی کو روزگار اور عزت کیساتھ دو وقت کی روٹی فراہم کرنے کا بندوبست کیا جائے۔ (اے ڈی صابر)