مہنگائی سے عام آدمی بڑھتی ہوئی مہنگائی کے ہاتھوں جس پریشانی کا شکار ہے، ارباب اقتدار اس سے بے خبر ہی نہیں ہیں بلکہ اس کے تدارک کے لیے بھی کوئی عملی اقدامات نہیں کیے جا رہے جس کی وجہ سے آنے والا ہر دن غریب عوام پر مہنگائی کے نئے عذاب لے کر نازل ہو رہاہے۔ گزرے سال 2020میں بھی عوام نے مہنگائی کے کئی ایٹم بم برداشت کیے ہیں اور نئے سال 2021کے پہلے دن ہی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر کے پریشان حال عوام پر مہنگائی کا نیا بم گرا دیا گیا ہے۔ ضرورت کی اشیاء سبزیاں، دالیں، چینی، آٹا عام آدمی کی دسترس سے باہر ہو چکی ہیں، مزدور پیشہ اور تنخواہ دار طبقات کے لیے مہنگائی عذاب بنتی جا رہی ہے۔ گھروں میں ایک ہی بارمہینے بھر کا سامان لانے کا رواج ختم ہوتا جا رہا ہے اسلئے کہ چیزیں مہنگی ہو چکی ہیں اور بچوں کی ضروریات بھی بڑھتی جا رہی ہیں، مہنگائی سے مفلس اور نادارلوگوں کے لیے ایک وقت کا کھانا بھی مشکل ہو گیاہے۔ رہی سہی کسر پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور گیس اور بجلی بلوں نے نکال دی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ارباب اقتدار مہنگائی کے ہاتھوں پریشان حال عوام کی مشکلات کا ازالہ کریں اور نئے سال پر نئے عملی اقدامات کریں، چور بازاری اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف بڑے پیمانے پر آپریشن او ر مہنگائی کنٹرول کرے۔