لاہور( نیٹ نیوز) نامور گلوکار علی ظفر کے بھائی اداکار دانیال ظفر نے انکشاف کیا ہے کہ مجھے بھارت سے 5 سال پہلے فلم ’’قیدی بینڈ ‘‘کے لیے کال آئی تھی جس کے لیے میں بھارت گیا اور 2 ماہ وہیں پر اداکاری کے حوالے سے ورکشاپ بھی لی لیکن فلم کی شوٹنگ سے دو ہفتے قبل پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی مسئلہ ہوگیا، پھر مجھے سکیورٹی کے حصار میں ائیر پورٹ تک چھوڑا گیا۔انہوں نے کہا کہ بالی وڈ میں ڈیبیو نہ کرنے کے باعث اداس تھا لیکن جب فلم ریلیز ہونے پر پتا چلا کہ فلم نے اچھا بزنس نہیں کیا تو سوچا جو ہوتا ہے اچھے کے لیے ہوتا ہے ۔ دوران انٹرویو ہالی وڈ آڈیشن سے متعلق دانیال ظفر نے بتایا کہ انہوں نے 2017 میں لندن میں ڈزنی کی فلم ’’الہ دین‘‘ کیلئے آڈیشن دیا تھا ، میں نے گانا گایااور اس کے بعد پاکستان آگیا۔ دانیال ظفر کے مطابق مجھے اگلے دن کال آگئی کہ آپ شارٹ لسٹ ہوگئے ہیں اس کے بعد میں لندن واپس آگیا اور الہ دین کی کاسٹنگ ڈائریکٹر کے ساتھ ایک ماہ تک آڈیشن کے لیے موجود رہا اگرچہ مجھے وہ پراجیکٹ نہیں ملا لیکن ہمیں امریکن فلم ڈائریکٹر گائے رچی کی جانب سے ہدایات دی جاتی جو میرے لیے سب سے بڑی کامیابی تھی۔