اسلام آباد،راولپنڈی،لاہور(وقائع نگار خصوصی،92 نیوز رپورٹ، مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی)پاک فوج کی افسر میجر جنرل نگار جوہر پاکستان کی پہلی خاتون لیفٹیننٹ جنرل بن گئیں۔گزشتہ روزڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کی ٹویٹ کے مطابق میجر جنرل نگار جوہر کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دیدی گئی ہے ۔نگار جوہر پہلی خاتون فوجی افسر ہیں جنہیں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی ملی ہے ۔لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر کو پاکستان آرمی کی پہلی سرجن جنرل بھی مقرر کردیا گیا ہے ۔یہ اعزاز بھی انہیں حاصل ہوا ، اس سے قبل اس عہدے پر کوئی خاتون تعینات نہیں ہوئی۔ نگار جوہر ملٹری ہسپتال راولپنڈی میں اپنے فرائض انجام دے رہی تھیں،انکا تعلق پنج پیر ضلع صوابی خیبر پختونخوا سے ہے ۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے نگار جوہر کو پہلی لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی پانے اور سرجن جنرل کا عہدے سنبھالنے پر مبارکباددی ہے ۔ سپیکر قومی اسمبلی نے لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ انکی لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی کی خبر سن کر بڑی خوشی ہوئی ہے ، انکی ترقی نا صرف ضلع صوابی بلکہ پورے ملک کی خواتین کیلئے باعث فخر ہے ۔صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نے نگار جوہر کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی پر مبارکباد دی۔ٹویٹ میں شہبازشریف نے کہا پاکستان کی تاریخ میں پہلی خاتون کا اس عہدے پر پہنچنا ہماری بیٹیوں اور خواتین کیلئے طاقتور پیغام ہے کہ زندگی میں کچھ بھی ناممکن نہیں۔ پشاور(92نیوز) ضلع صوابی کے علاقے پنج پیر سے تعلق رکھنے والی میجر جنرل ڈاکٹر نگار جوہرکو پاکستان آرمی میں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دیکر سرجن آف پاکستان تعینات کردیا گیا ہے ،یہ وہ ضلع ہے جس نے کرنل شیر خان جیسا سپوت پیدا کیا ، لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر صوابی کے علمی اور دینی خاندان سے تعلق رکھتی ہیں، وہ کرنل قادر مرحوم کی بیٹی اور میجرریٹائرڈ محمد عامر اور عالم دین شیخ القران مولانا طیب طاہری کی بھانجی ہیں ۔