قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی( ایکنک )نے ونڈرڈیم‘ ڈیرہ بگٹی میں 22921 ملین روپے کی لاگت سے کچھی کینال منصوبہ سمیت لاہور فیصل آباد میں نکاسی آب کے جامع منصوبوں کی منظوری دے دی ہے۔ وزیراعظم عمران خان قومی وسائل کا رخ پسماندہ علاقوں اور محروم طبقات کی طرف موڑنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں اور اس کا ثبوت گزشتہ روز ایکنک کی طرف سے بلوچستان کے دو منصوبوں ونڈر ڈیم اور کچھی کینال منصوبوں کیلئے خطیر رقم مختص کرنا ہے۔ اس سے مفر نہیں کہ بلوچستان کے عوام کے احساس محرومی کے خاتمے کیلئے صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کو اولین ترجیح دینا ملک و قوم کے بہترین مفاد میں ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ ماضی میں بلوچستان کی عوام کی بہبود کیلئے مختص کئے گئے فنڈز مقامی سرداروں اور سرکاری اہلکاروں کی ملی بھگت سے بدعنوانی کی نذر ہوتے رہے ہیں۔ اس کا ثبوت مارچ 2016ء میں سینیٹ کی قائمہ کی رپورٹ میں کچھی کینال منصوبے میں 70 ارب روپے کرپشن کی کا انکشاف ہے۔ واضح رہے کہ کچھی کینال منصوبے کی منظوری 2002ء میں سابق صدر مشرف نے دی تھی اور اس منصوبے کو 32 ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہونا تھا مگر 18 سال گزر جانے کے بعد منصوبہ تو مکمل نہ ہو سکا الٹا 70 ارب کی بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے۔ اب ایک بار پھر حکومت نے کچھی کینال کیلئے 22921 ملین روپے مختص کئے ہیں تو حکومت پر لازم ہے کہ مذکورہ فنڈز کے شفاف استعمال کو بھی یقینی بنائے تاکہ قومی ترقی کے نام پر لوٹ مار کا سلسلہ تھم سکے۔