فیصل آباد(آصف سدھو) شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی کے 15 ارب روپے مالیت کے میگا پراجیکٹ میں بھی سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اﷲ کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے ، منصوبے سے 5 فیصد جگا ٹیکس رانا ثناء کو ادا کیا جاتا رہا اور فرنچ پراجیکٹ کے کنٹریکٹر سے منتھلی بھی وصول کی گئی جبکہ اس کرپشن میں ایم ڈی واسا بھی شامل رہے ، اس وقت کے ڈی جی ایف ڈی اے نے رانا ثنا کے منظور نظر 45 افسران کو ترقی دیکر اپنی وفاداری کا عملی مظاہرہ کیا، اینٹی کرپشن کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق ترقی پانے والے افسران بھی سابق وزیر قانون پنجاب کیلئے کرپشن کی راہیں ہموار کرتے رہے ، وفاداریوں کے بدلے افسران کو مختلف اوقات میں بیرون ملک کے دورے بھی کرائے گئے ، اینٹی کرپشن ذرائع کے مطابق اس تمام کرپشن کی تحقیقات تیز کر دی گئی ہیں اور انکوائری کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے متعلقہ افسران کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے ، جس پر افسران نے انکوائریوں کا سامنا کرنے کے بجائے بیرون ملک جانے کیلئے ہاتھ پاؤں مارنا شروع کر دئیے ہیں۔