کراچی ( کامرس رپورٹر )پاکستان سٹاک مارکیٹ میں شدید مندی کا تسلسل چوتھے روز جمعرات کو بھی برقرار رہا اور ملک میں غیر یقینی سیاسی صورتحال کے باعث سرمایہ کاروں کی جانب سے مارکیٹ سے سرمایہ نکالنے کا دباؤ دیکھنے میں آیا ،سرمایہ کاروں کوایک کھرب 84 ارب 41 کروڑ11لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔گزشتہ روز مارکیٹ میں مندی چھاگئی اور دوران ٹریڈنگ کے ایس ای100 انڈیکس43ہزار کی نفسیاتی حد سے گرتے ہوئے 42689پوائنٹس کی نچلی سطح پر آگیا بعد میں معمولی ریکوری آئی اور42700پوائنٹس کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی لیکن مجموعی طور پر مندی کا رجحا ن آخر تک غالب رہا اورمارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 911.92پوائنٹس کی کمی سے 42779.76پوائنٹس پر بند ہوا ۔مجموعی طور پر408کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 47کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ351میں کمی اور10کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔بیشتر کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتیں گرنے کے سبب مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت78کھرب31ارب57کروڑ61لاکھ روپے سے گھٹ کر76کھرب47ارب16کروڑ50لاکھ روپے ہوگئی ۔دریں اثنا مقامی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت2900روپے کے اضافے سے 1لاکھ6ہزار700روپے اور دس گرام سونے کی قیمت2486روپے کے اضافے سے 91ہزار478روپے ہوگئی ۔ کرنسی مارکیٹوں میں ملا جلا رجحان رہا،انٹر بینک مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے ڈالر کی قیمت خرید5پیسے کے اضافے سے 157روپے ہوگئی اور قیمت فروخت157.15روپے مستحکم رہی۔