لاہور(حنیف خان) ڈیڈلاک ختم کرنے پر اتفاق کے باوجودوزارت تعلیم اور اتحاد تنظیمات مدارس کے درمیان رجسٹریشن کے معاملات طے نہیں پاسکے جس کے باعث ملک بھر میں مدارس کی رجسٹریشن کا معاملہ تعطل کا شکار ہے اور علماء کو مدارس کے انتظامی معاملات کے حوالے سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ، ذر ائع نے بتایا وزارت تعلیم اور اتحادتنظیمات مدارس کے درمیان طویل مذاکرات کے بعد ڈیڈلاک ختم ہوگیا تھا ، وزارت تعلیم نے مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے پالیسی کو حتمی شکل دینے کا فیصلہ کرلیا تھا، ابتدائی طورپر وفاقی وزارت تعلیم نے ملک بھرمیں16ریجنل دفاتر بنائے ، پنجاب میں تین ریجنل دفاتر لاہور،ملتان اور راولپنڈی میں بنانے تھے ، لاہور اور اسلام آباد میں ریجنل دفاتر کھو دیئے گئے ہیں جن کو ذمہ داری سونپی گئی کہ وہاں مدارس کی رجسٹریشن کرنا ہے ، وزارت تعلیم نے اپنے ریجنل دفاتر کو رجسٹریشن کی پالیسی کی منظوری کے بعد جاری کرنی تھی جس کے تحت مدارس کی رجسٹریشن کا عمل شروع ہونا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے وزارت تعلیم اور اتحاد تنظیمات مدارس کے درمیان اتفاق ہوگیا تھا کہ اسلام آباد میں اجلاس طلب کرکے متفقہ طور پر مدارس کی رجسٹریشن کی پالیسی منظوری دی جائے گی ، جس کے بعد ریجنل دفاتر سے مدارس انتظامیہ خود رابطہ کرے گی اور رجسٹریشن شروع کردی جائیگی، تاہم کورونا کے باعث لاک ڈائون سے وفاقی حکومت اور اتحاد تنظیمات مدارس کے درمیان مذاکرات نہیں ہوسکے ، مدارس کی رجسٹریشن کی پالیسی بھی نہیں تیار ہوسکی، ذرائع نے بتایا حال ہی میں وزارت تعلیم اور اتحاد تنظیمات کے درمیان رابطے ہوئے ہیں اور کوشش ہے کہ مدارس کھولنے کے ساتھ ہی پالیسی جاری کردی جائے تاکہ شکوک شبہات ختم ہوجائیں ، وزارت تعلیم کے افسر کا کہنا ہے کورونا لاک ڈائون کے باعث پالیسی میں تھوڑی تاخیر ہوگئی ، اب دوبارہ اس پر کام شروع ہوگیا ، جلد پالیسی ریجنل دفاتر کو ارسال کردی جائے گی۔