مکرمی!صوبائی حکومت اور لوکل گورنمنٹ پورے سال آنکھیں بند کئے سوتی رہتی ہے مگر جیسے ہی مون سون کا وقت قریب آتا ہے نالوں کی صفائی کے لئے فنڈز بھی آجاتے ہیں اور اسے صاف کرنے کی پلاننگ بھی شروع ہوجاتی ہے۔ کراچی کے تقریباً30نالے ایسے ہیں جن کو سارا سال صاف کرنے کی ضرورت ہوتی ہے چونکہ اکثر نالوںپر تجاوزات قائم ہیں اورجن پر تجاوزات قائم نہیں ہیں انہیں شہریوں نے کچرے سے بھر دیا ہے چونکہ اکثر گلیوں محلوں میں کچرے دان موجود نہیں ہیں اور نہ ہی باقائدگی سے کچرا اٹھانے کا وہاںانتظام ہے اس لئے شہری کچرے کو نالوں میں پھینک دیتے ہیں یوں ہی کچرے کے پہاڑ،ابلتے ہوئے گٹر، مخدوش سڑکیں ،پانی کی مصنوعی قلت اور گلیوں میں سیوریج کا پانی بھرا رہے گاجس سے شہری مختلف بیماریوں کا شکار ہو تے رہیں گے ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام سرکاری محکموں سے کرپشن کا خاتمہ ہو تا کہ کراچی کے شہریوں اور ان کی بہتری کے لئے کچھ کام ہو سکے ۔ (سیدہ سونیا منور‘ کراچی)