اسلام آباد، ملتان (خصوصی نیوز رپورٹر،صباح نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی تین روزہ دورے پر تاجکستان پہنچ گئے۔ وزیر خارجہ 13 اور 14 جولائی کو دوشنبے میں شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت اور ایس سی او وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس سے خطاب کریں گے ۔وزیر خارجہ شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کنٹکٹ گروپ برائے افغانستان کے اجلاس میں بھی شریک ہوں گے اور افغان امن عمل،تیزی سے بدلتی ہوئی خطے کی صورتحال اور علاقائی تعاون کے فروغ کے حوالے سے پاکستان کا نکتہ نظر پیش کریں گے ۔وزیر خارجہ شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے موقع پر تاجکستان، کرغزستان، ازبکستان،افغانستان اور روس اور چین کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے ،ان ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی روابط کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔وزیر خارجہ تاجکستان کے صدر امام علی رحمان سے بھی ملاقات کریں گے ۔قبل ازیں ملتان میں صحافیوں سے گفتگو میں شاہ محمودقریشی نے کہا وہ تاجکستان اورازبکستان میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ افغانستان کے مسئلے پربات چیت کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ افغانستان میں پائیدار امن کیلئے مذاکرات ہی بہترین راستہ ہے ،پاکستان چاہتاہے کہ افغانستان کی اعلی قیادت پائیدار امن کیلئے سنجیدگی کے ساتھ مذاکراتی عمل میں حصہ لے جو صرف سیاسی افہام و تفہیم کے ذریعے ممکن ہے ۔انہوں نے کہا افغانستان میں امن سے علاقائی رابطوں کوفروغ دینے میں مددملے گی جس کے نتیجے میں خصوصاً وسط ایشیائی ممالک اورافغانستان میں تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا، عالمی برادری نے افغان امن عمل میں پاکستان کے کردارکوسراہا۔