لاہور(گوہر علی)جمعیت علماء اسلام(ف) کے حکومت مخالف دھرنے کو 2020میں عام انتخاب کے انعقاد کے اعلان میں تبدیل کرنے کیلئے ن لیگ نے مشترکہ لائحہ عمل بنانے پر کام شروع کردیا ،قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف آئندہ عام انتخاب کے انعقادکیلئے حکومت پر دباؤ ڈالنے کیلئے اپوزیشن جماعتوں کے قائدین سے رابطہ کررہے ہیں ،سابق وزیراعظم نوازشریف آئندہ سال عام انتخاب کے انعقاد کیلئے غیر معمولی طو رپر سنجیدہ ہیں اور شہبازشریف کے ذریعہ دیگر جماعتوں کو اس بارے میں قائل کرنا چاہتے ہیں ،ذرائع کے مطابق ن لیگ کی سوچ ہے کہ جمعیت علماء اسلام (ف) کے دھرنے سے اگر وزیراعظم تبدیل ہوبھی جائے تواس سے اپوزیشن جماعتوں کو کوئی فائدہ نہیں ،اپوزیشن کو اسی صورت فائدہ ہوگا جب دھرنے کے بعد عام انتخاب کے انعقاد کا اعلان ہو ا، ن لیگ جمعیت علماء اسلام(ف) کے دھرنے کو نئے عام انتخاب کے انعقاد کے اعلان تک لے جانا چاہتی ہے اور اس حوالے سے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں میں مصروف ہیں ، ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ جمعیت علماء اسلام(ف ) کے امیر مولانا فضل الرحمن جہاں دھرنے کو کامیاب بنانے کیلئے متحرک ہیں وہاں نئے انتخاب کے انعقاد کیلئے شہبازشریف غیر معمولی اہمیت اختیار کرگئے ہیں،اگر شہبازشریف پیپلزپارٹی کو نئے عام انتخاب کے انعقاد کیلئے حکومت پر دباؤ ڈالنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو ملک میں نئی بحرانی کیفیت جنم لے سکتی ہے اور حکومت کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑسکتا ہے ،ذرائع نے مزید بتایا کہ ن لیگ کی عام انتخاب کے انعقاد کیلئے نئی مہم کے ساتھ اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کو پارلیمنٹ سے مستعفی ہونے کے بارے بھی غور کیا جائے گا اور مولانافضل الرحمن سے مل کر جارحانہ لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا ،ن لیگ کے کچھ سینیٹرز 2020میں عام انتخاب کے انعقاد کے حوالے سے اپنی سطح پر بھی مہم چلا رہے ہیں۔