لاہور( گوہر علی)اپوزیشن نے حمزہ شہباز کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کے معاملہ پر کمیٹیوں کے بائیکاٹ کی پالیسی سے حکومت کو قانون سازی کیلئے کھلا میدان فراہم کردیا، ن لیگ کی طرف سے حمزہ شہباز کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی(ٹو) کا رکن نہ بنانے اور ان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے پر تمام کمیٹیوں کے بائیکاٹ سے حکومت کو 4 آرڈیننس اور 2 مسودہ قوانین یک طرفہ طو رپر منظور کرانے کا موقع فراہم کردیا ،ذرائع کے مطابق اپوزیشن ہمیشہ کمیٹیوں کا ایسے موقع پر بائیکاٹ کااعلان کرتی ہے جب کسی سٹینڈنگ یا سپیشل کمیٹی کے پاس کسی قسم کاآرڈیننس اور مسودہ قانون کا بزنس موجود نہ ہو لیکن اب ن لیگ نے ایسے موقع پر کمیٹیوں کا بائیکاٹ کردیا جب کمیٹیوں کے پاس قانون سازی کیلئے مختلف مسودات بھیجے جانا ہیں،اس سے قبل ن لیگ کے سپیشل کمیٹیوں سے بائیکاٹ کی وجہ سے حکومت 8 بل اپوزیشن کی اختلافی نوٹ کے بغیر ان کمیٹیوں سے منظو ر کراچکی،موجودہ اسمبلی میں ن لیگ کئی بار مختلف کمیٹیوں کے اجلاس کا بائیکاٹ کرچکی ہے جس کا براہ راست فائدہ حکومت نے اٹھایا ،اب پنجاب اسمبلی میں 4 آرڈیننس منظوری کیلئے اب مختلف کمیٹیوں کے پاس بھیجے جانا ہے ان کمیٹیوں میں اپوزیشن کی عدم موجودگی میں حکومت یک طرفہ طور پر انہیں منظور کراسکتی ہے اور جس محکمہ کی کمیٹی موجود نہیں اس آرڈیننس کو خصوصی کمیٹی سے منظور کرایا جاسکتاہے ۔