کراچی (رپورٹ۔کاشف ہاشمی) پاکستان اسٹاک ایکسچینج حملے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آگئی،گارڈن میں چچا بھتیجے کے قتل میں بھی بلوچستان سے تعلق رکھنے والی عسکری تنظیم ملوث بتائی جارہی ہے ،تحقیقاتی اداروں سے ملنے والی معلومات کے مطابق میٹھادرمیں سٹاک ایکسچینج پرحملہ 29 جون جبکہ گارڈن میں کارمیں فائرنگ کا واقعہ 2 جولائی کو ہوا،4 روزمیں ہونیوالے دونوں واقعات میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والی عسکری تنظیمیں ملوث ہیں،جنہیں بھارتی خفیہ ادارے را،کراچی کی ایک سیاسی تنظیم اورلیاری گینگ وارکی حمایت حاصل ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان سٹاک ایکسچینج حملے میں مارے جانیوالے چاروں دہشتگرد بلوچستان سے تعلق رکھنے والی براس نامی دہشتگرد تنظیم کی ذیلی تنظیم کے کارندے ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ (BRAS ) براس کے بانی کے حکم پرسٹاک ایکسچینج پرحملہ جوائنٹ وینچرکے تحت ہوا،حملے کی منصوبہ بندی میں بی ایل اے ،بی ایل ایف،لشکر بلوچستان سمیت 5 کالعدم تنظیمیں شامل تھیں ،براس نامی عسکری تنظیم بلوچستان میں ایک مضبوط تنظیم بتائی جاتی ہے ۔تفتیشی ذرائع کے مطابق گارڈن میں چند روزقبل چچا بھتیجے کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی بی ایل اے کے ملوث ہونیکے شواہد ملے ۔تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتولین نے کراچی کے علاقے گارڈن میں خفیہ رہائشی اختیارکررکھی تھی۔ذرائع کہتے ہے کہ پاکستان سٹاک ایکسچینج اورٹارگٹ کلنگ کے واقعے ایک ہی تنظیم ملوث ہونے کے باعث شہرقائد میں خطرہ مزید بڑھ گیا جسکی وجہ سے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سندھ اورکراچی کی اہم تنصیبات،سرکاری دفاتر،قونصل خانوں،میڈیا ہاؤسز،ریلوے اسٹیشنوں،ائیرپورٹ اوردیگراہم مقامات کے ساتھ ساتھ سندھ بلوچستان سرحدی علاقوں میں سکیورٹی اورگشت بڑھا دیا ہے ۔