اسلام آباد(خبر نگار،خصوصی نیوز رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک،آن لائن)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نیب آرڈیننس مجریہ 1999میں دوسری ترمیم کا آرڈیننس مجریہ 2021جاری کردیا جس کے تحت نئے چیئر مین نیب کی تقرر ی تک موجودہ چیئر مین جسٹس (ر) جاوید اقبال اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے ۔ترمیمی آرڈیننس کے تحت چیئر مین کی تقرری چار سال کے لیے ہوگی اور مزید چار سال کے لیے انھیں تعینات کیا جاسکے گا۔چیئرمین نیب کیلئے صدر، وزیر اعظم اوراپوزیشن لیڈر سے مشاورت کرینگے ،عدم اتفاق پرمعاملہ پارلیمانی کمیٹی جائیگا۔ چیئر مین نیب استعفٰی صدر کو بھیجیں گے ،ان کیخلاف مس کنڈکٹ کا جائزہ سپریم جوڈیشل کونسل لے گی۔نیب دوسرا ترمیمی آرڈیننس مجریہ 2021ئفوری طور پر پورے ملک میں نافذالعمل ہوگا اورتمام مقدمات متعلقہ فورم کو منتقل ہوجائیں گے ۔ وزیر قانون فروغ نسیم نے اسلام آباد میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہانئے چیئرمین کی تعیناتی کیلئے مختلف ناموں پر غور ہو گا،ملک بھر میں 90 نیب عدالتوں کے قیام کی سفارش کی ہے ،بدقسمتی سے اپوزیشن نے چیئرمین نیب کی تعیناتی کے حوالے سے آرڈیننس پرہم سے سیاست کی، چیف جسٹس گلزار احمد کا قوم کی طرف سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا اپوزیشن کو دعوت دیتے ہیں اگر آرڈیننس میں مزید کچھ شامل کرنا چاہتے ہیں تو بتائیں تاکہ نیب مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچائیں،وزیر اعظم اپوزیشن لیڈرسے مشاورت نہیں کرینگے ، اپوزیشن لیڈر سے ہی مشاورت کرانی ہے تواپوزیشن جماعتیں شہبازشریف کو تبدیل کر یں پھربات ہوسکتی ہے ،یہ مطالبہ کہ چور سے پوچھا جائے کہ اس کا تھانیدار کون ہوگاانتہائی غیر مناسب ہے ، اگر اپوزیشن لیڈر میں شرم حیا ہو تو وہ خود ہی عہدہ سے علیحدہ ہو جائے ۔