اسلام آباد،لاہور(نامہ نگار،مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے اسلام آباد میں مبینہ طور پر چائنہ کٹنگ ، غیر قانونی ہائوسنگ /کوآپریٹو سوسائٹیوں کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب راولپنڈی کو تحقیقات کا حکم دیدیا۔ نیب کے علم میں یہ بات آئی کہ بعض عناصر ہائوسنگ /کوآپریٹو سوسائٹی کیلئے قانون کے مطابق زمین نہ ہونے اور سی ڈی سے لے آئوٹ پلان /NOC کی منظوری کے بغیر پلاٹوں کو فروخت کرنے کے غیر قانونی عمل کو جاری رکھتے ہوئے مبینہ طور پر عوام سے بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کے ذریعے اربوں روپے نہ صرف لوٹ چکے ہیں بلکہ یہ سلسلہ تا حال جاری ہے ۔چیئرمین نیب نے لاہور میں رائیونڈ روڈ پر الکبیر ٹائون میں مبینہ طور پر قانون کے مطابق ہائوسنگ سوسائٹی کیلئے مطلوبہ ارضی نہ ہونے کے باوجود پر کشش تشہری مہم کے ذریعے عوام سے اربوں روپے لوٹنے کے میگا سکینڈل کی میڈیا رپورٹس کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب لاہور کو تحقیقات کا حکم دیدیا۔الکبیر ٹائون لاہور پر الزام ہے کہ اس نے ہائوسنگ سوسائٹی کیلئے مطلوبہ ارضی نہ ہونے ،ایل ڈی اے سے لے آئوٹ پلان /NOC لئے بغیر مبینہ طور پر تقریباًً 14 ہزار پلاٹس/فائلز عوام کو بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کے ذریعے فروخت کرتے ہوئے عوام سے مبینہ طور پر بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کے ذریعے اربوں روپے نہ صرف لوٹے بلکہ یہ سلسلہ تا حال جاری ہے ۔ایل ڈی اے نے نہ صرف پرکشش اشتہاری مہم پر خاموشی اختیار کئے رکھی بلکہ قانون کے مطابق الکبیرٹائون کے خلاف بروقت کاروائی سے بھی گریز کیا جس سے عوام کے مبینہ طور پر 14 ارب روپے میگا سکینڈل کی نذر ہوگئے ۔چئیرمین نیب نے ڈی جی نیب لاہور کو ہدایت کی کہ الکبیر ٹائون لاہور کے علاوہ LDA کے متعلقہ افسران کے خلاف قانون کے مطابق تحقیقات مکمل کی جائیں تاکہ عوام کو ان کے پلاٹ/لوٹی گئی ا ربوں روپے کی خطیر رقوم جلدازجلد واپس دلوانے میں مدد مل سکے ۔