اسلام آباد(خبرنگارخصوصی،مانیٹرنگ ڈیسک،آن لائن) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہاہے کہ ملک کا بچہ بچہ گواہی دے رہا ہے کہ 74 سال میں یہ بد ترین حکومت آئی ہے ۔ آٹا، چینی اور دالیں 20 ہزار ماہانہ کمانے والے کی پہنچ سے باہر ہو چکے ہیں، غریب بجلی کا بل اور ادویات کہاں سے لائے گا، حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کیلئے ایڑھی چوٹی کا زور لگا دیالیکن آئی ایم ایف اب بھی ان سے راضی نہیں ہوااور مزید شکنجے میں لانا چاہتا ہے ، اللہ ہی جانتا ہے کہ اس تباہی کا انجام کیا ہو گا۔قومی اسمبلی کااجلاس سپیکر اسدقیصرکی زیرصدارت ہوا ، سپیکر کی جانب سے فلور اپوزیشن لیڈر کو دینے پر حکومتی اراکین نے مخالفت کی اور کہا کہ پہلے وقفہ سوالات کو چلایا جائے ۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہم دن رات ریاست مدینہ کا ذکر سنتے ہیں، کہاں ریاست مدینہ اور کہاں یہ حکومت، موجودہ حکومت ملک پر بھاری بوجھ بن چکی، ریاست مدینہ میں ناانصافی اور کمر توڑ مہنگائی نہیں تھی۔کنٹینر پر کھڑے ہوکرکہا گیا کہ بجلی اورگیس مہنگی ہوتو سمجھ لو وزیراعظم چور ہے ۔حکومت نے 15 ہزار ارب روپے کے قرضے لئے مگر ایک اینٹ نہ لگائی۔ اگر مہنگائی کے سیلاب کے سامنے بند نہ باندھا گیا تو پھر کچھ نہیں بچے گا،سب ہاتھ ملتے رہ جائیں گے ۔عوام آٹے ،چینی میں رل گئے لیکن صدرکہتے ہیں سمت درست ہے ۔اپوزیشن لیڈر کی تقریر کے دوران حکومتی ارکان کی مداخلت پرسپیکر نے ارکان کو خاموش رہنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں حضرت محمدؐ کے اسوہ حسنہ پر بحث کی تحریک ایوان میں پیش کی گئی۔اپوزیشن لیڈر کی تقریر کے بعد سپیکر نے وفاقی وزیرمراد سعید کو خطاب کی اجازت دی لیکن ہنگامہ ہوگیااور اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور حکومت کیخلاف نعرے بازی شروع کردی جسکے باعث مراد سعید بات جاری نہیں رکھ سکے ۔ اس دوران خرم دستگیر نے کی کورم کی نشاندہی کی۔ کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس کل سہ پہر چار بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ اسلام آباد (خبر نگار خصوصی،آن لائن) اپوزیشن نے ملک میں مہنگائی کیخلاف پارلیمنٹ کے سامنے احتجاجی کیمپ لگا دیا ۔پارلیمنٹ کے سامنے احتجاجی کیمپ میں اپوزیشن اراکین اسمبلی نے شرکت کی اور حکومت کی مہنگائی پالیسی پر شدید تنقید کی۔ اپوزیشن کی جانب سے مہنگائی پر حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی ۔آٹا مہنگا چینی مہنگی ہائے ہائے کے نعرے لگائے گئے اراکین اسمبلی نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس پر حکومت مخالف نعرے درج تھے ۔ لیگی رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ آج ہم احتجاج کا حصہ بن رہے ہیں، اپوزیشن مہنگائی کیخلاف ملک گیر احتجاج کرے گی ۔دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم نے بیس اکتوبر سے ملک بھرمیں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کر دیا۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ریلیاں، مظاہرے ،پہیہ جام اور لانگ مارچ تک جائیں گے ۔پی ڈی ایم نے نیب ترمیمی آرڈنینس،انتخابی اصلاحات،ای وی ایم کو مسترد کردیا۔ مسلم لیگ ن کے سیکرٹریٹ میں پی ڈی ایم کا سربراہ اجلاس مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت ہوا جس میں شاہد خاقان عباسی ،آفتاب شیرپاؤ،اویس نورانی اور مولانا عبدالغفور حیدری نے شرکت کی جبکہ نوازشریف ،شہباز شریف اور مریم نواز ویڈیو لنک پر شریک ہوئے ۔اجلاس میں غورکے بعد بیس اکتوبر سے ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا فیصلہ کیا گیا۔ مولانا فضل الرحمن کاکہناتھا کہ احتجاج کا شیڈول تیار کر رہے ہیں، پی ڈی ایم کسی سرکاری معاملے میں مداخلت نہیں کرنا چاہتی، پارلیمنٹ کے اندر حکومت کے خلاف کوئی عدم اعتماد کی تحریک نہیں آئے گی، اب فیصلہ عوام کریں گے اور ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری نئے انتخابات کرائے جائیں،پی ڈی ایم عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔