پارلیمانی پبلک اکائونٹس کمیٹی کو گورنر سٹیٹ بنک رضا باقر نے آگاہ کیا ہے کہ کرونا وائرس کی وبا کے باعث چین کے منسوخ آرڈر پاکستان کو مل رہے ہیں۔چین کا عالمی تجارت میں حصہ 17فیصد ہے۔ چین سٹیل‘ الیکٹرونکس ‘ٹیکسٹائل اور زرعی اجناس دنیا بھر کو ایکسپورٹ کر کے قیمتی زرمبادلہ کماتا ہے۔ کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد فیکٹریاں بند ہونے کی وجہ سے چین کی نہ صرف جی ڈی پی 5.9فیصد سے کم ہو کر 5.4فیصد رہنے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے بلکہ بین الاقوامی کمپنیاں چین کو دیے گئے آرڈر منسوخ کر کے دیگر ممالک سے مال منگوا رہی ہیں۔ پاکستان زرعی اجناس کاٹن اور ٹیکسٹائل مصنوعات پہلے ہی نہ صرف دنیا بھر کے ممالک کو برآمد کرتا ہے بلکہ جی ایس پی پلس کے سٹیٹس کی وجہ سے یورپی ممالک میں چین کے منسوخ شدہ آرڈر حاصل کرنے میں بھی پاکستان آسانی میسر آسکتی ہے ۔ امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ ایلس ویلزبھی پاکستان سے تجارتی تعلقات بڑھانے کا عندیہ دے چکی ہیں۔ پاکستان ٹیکسٹائل شعبہ کو خصوصی مراعات فراہم کر کے اپنی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ کر سکتا ہے۔ چین کے بعد بنگلہ دیش ، بھارت اور پاکستان ٹیکسٹائل مصنوعات برآمد کرنے والے بڑے ممالک ہیں۔ بہتر ہو گا حکومت ٹیکسٹائل سیکٹر کو بجلی اور گیس کی مناسب داموں بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنا کر اور بہتر برآمدی پالیسی کے لئے فوری اقدامات کرکے عالمی تجارت میں اپنا حصہ بڑھا ئے۔پیٹرولیم مصنوعات سستی ہونے پر بہ آسانی معیشت کو پائوں پر کھڑا کرنے کیساتھ قیمتی زرمبادلہ کمانے میں مدد دے سکتی ہے۔