مکرمی !ڈسکہ اور گردونواح میں موجودسینکڑوں سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کے باوجود بے شمار بچے تعلیم سے محروم چلے آرہے ہیں جس کی بڑی وجہ غربت اور مہنگائی کے ساتھ ساتھ والدین کا ناخواندہ ہونا بھی ہے، حکومت کی جانب سے پابندیوں کے باوجود بچوں کی مشقت کا خاتمہ اس وقت تک ناممکن نظر آتا ہے۔ جب تک حکومت عام آدمی کی حالت بدلنے کیلئے اقدامات نہیں کرتی،علاقے میںمحکمہ سوشل ویلفیئر کے قائم کردہ سکول،لٹریسی ڈیپارٹمنٹ اور دیگر فلاحی ادارے اس ضمن میں گرا نقدر خدمات سر انجام دے رہے ہیں ۔ محکمہ چائلڈ لیبر ان بچوں کو چائلڈ لیبر کی خلاف ورزی پر اٹھا کر تو لے جاتا ہے مگر کبھی اس نے سوچا کہ ان کے اہل خانہ پر اس کا کیا اثر پڑے گا؟کیا موجودہ حکومت اس اہم مسئلہ کی طرف توجہ دے گی؟،کیا مستحقین کو بھکاری بنانے کی بجائے پائوں پر کھڑا کرنے کیلئے اقدامات کرے گی ؟،کیا غریب جیتے جی اپنے دل میں مچلتی خواہشات پوری کرپائے گا؟،کون دے گا ان سوالوں کے جواب حکومت،ریاست، عدلیہ یا انسانی حقوق کی تنظیمیں۔۔۔ (محمدامین رضا مغل ڈسکہ سٹی)