لاہور(انورحسین سمرا) نئی قومی قیادت کے انتخاب کے لئے پولنگ کا عمل بروقت شروع ہوتے ہی ووٹرز کی بڑی تعداد پولنگ سٹیشن کے باہر پہنچ گئی تھی۔ بعض پولنگ سٹیشن پر الیکشن کمیشن کی طرف سے کئے گئے انتظامات ناقص تھے جبکہ سکیورٹی کی صورتحال اطمینان بخش تھی۔ ووٹرز بڑی بڑی لائنوں میں قومی ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوئے سارا دن اپنی اپنی باری کا انتظار کرتے نظر آئے ۔شدید حبس اور وقفے وقفے سے ہونے کے باوجود ووٹرز کا قطاروں میں کھڑے پسینے سے شرابورقومی فریضہ ادا کرنے کا جذبہ دیدنی تھا۔ اگرچہ امیدواروں نے ووٹرز کو لانے کے لئے ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا ہوا تھا لیکن اکثر ووٹرز اپنی مدد آپ کے تحت پولنگ سٹیشن پر آئے ۔ پولنگ سٹیشن کے قریب کھانے پینے کی ڈھابے اور عارضی سٹالز بھی لگائے گئے تھے ۔ الیکشن کمیشن کی نااہلی کی وجہ سے ایک فیملی کے افراد کے ووٹ کو مختلف پولنگ سٹیشن پرتقسیم اور اندراج ہونے سے ووٹرز کو مشکلات کا سامنا بھی رہا۔الیکشن ڈے پر بریانی ہر دلعزیز لنچ تھی لیکن بریانی بھی ووٹ پر اثر انداز نہ ہوسکی ۔ووٹرز گھر سے ہی اپنے پسند یدہ امیدوار کا فیصلہ کرکے آیا تھا۔ پرچی کیمپوں میں سارا دن ووٹرز اور سپورٹرز کا رش رہا۔ خواتین کے ساتھ چھوٹے بچے بھی پولنگ سٹیشنز پر آئے اور ماحول کو انجوائے کرتے رہے ۔امیدواروں کے دفاتر اور ڈیروں پر سارا دن پکوان پکتے رہے جو تمام پولنگ سٹیشن پر فراہم کئے گئے تھے ۔اکثر خواتین میک اپ میں جبکہ نوجوان ووٹرز ٹی شرٹ اور پاجامہ میں ووٹ ڈالنے کے لئے پولنگ سٹیشن آئے تھے ۔قومی اسمبلی کے حلقے 128 کے وزٹ کے دوران پاک فوج کے میجر مقبول نے بتایا کہ عوام نے بہت تعاون کیا ہے ۔ تمام ووٹرز لائن میں لگ کر اپنا حق رائے دہی بلا خوف استعمال کرتے رہے ۔