لوگوں کے چہروں پر ہنسی بکھیرنے والے فنکار امان اللہ انتقال کر گئے۔ انہیں پھیپھڑے ‘ گردے اور دل کے عارضہ میں مبتلا ہونے کے باعث ہسپتال میں داخل کرایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔ امان اللہ خان نے فلم اور ٹیلی ویژن پر بھی کام کیا لیکن شہرت سٹیج سے ملی۔ انہوں نے 860سٹیج ڈراموںمیں کام کیا جو ایک عالمی ریکارڈ ہے۔ ایک طویل عرصے تک فن کی خدمت کر کے بے شمار اداروں کو متاثر کیا۔ قدرت نے انہیں جن صلاحیتوں سے نوازا تھا وہ کم انسانوں کو حاصل ہوتی ہے۔ ان کے فن کی بڑی خوبی طنز اور بے ساختگی تھی۔ وہ اپنے مشاہدے کی قوت سے ایسا مزاح تخلیق کرتے کہ ناظرین حیرت زدہ رہ جاتے۔ سٹیج ڈراموں کے شائقین سے براہ راست مخاطب ہونے کے باعث بسا اوقات کچھ منچلے ہوٹنگ بھی کرتے لیکن وہ بڑے تدبر سے ایسے افراد کو شرمندہ کرتے کہ حاضرین ہنسی سے لوٹ پوٹ ہو جاتے۔ امان اللہ ایک ہمدرد انسان تھے۔ اسی بنا پر انہوں نے جونیئر فنکاروں کی ہمیشہ حوصلہ افزائی کی۔ پاکستان کے نامور اداکار بھی امان اللہ کو استاد کا درجہ دیتے تھے جبکہ بھارت کے کئی مشہور فنکار ان کے سامنے آداب بجا لاتے تھے۔ بیماری کے دنوں میں وہ نجی ٹی کے طنز و مزاح کے پروگرام میں شریک ہو کر دکھی‘پریشان اور مایوس لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے کی بھر پور کوشش کرتے رہے۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کی آخرت کی منازل آسان فرمائے۔