اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی)الیکشن کمیشن نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو 15روز میں گوشواروں میں تضاد دور کرنے کی ہدایت کر تے ہوئے سماعت 6فروری تک ملتوی کردی۔منگل کو الیکشن کمیشن میں بلاول کے گوشواروں میں تضاد پرکرپٹ پریکٹسز کے تحت قائم مقام چیف الیکشن کمشنر الطاف ابراہیم قریشی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی ۔ بلاول کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے الیکشن کمیشن کے اختیار پر اعتراض اٹھا دیا۔انہوں نے کہاکہ الیکشن ایکٹ کے تحت الیکشن کمیشن گوشواروں میں تضاد پر کارروائی نہیں کرسکتا۔ رکن کمیشن ارشاد قیصر نے کہاکہ کوئی رکن اثاثہ جات چھپائے یا غلط بیانی کرے تو کرپٹ پریکٹسز کے تحت کارروائی بنتی ہے ۔ فاروق نائیک نے کہاکہ الیکشن کمیشن تضاد پر صرف وضاحت مانگ سکتا ہے ۔اثاثہ جات میں تضاد کو کرپٹ پریکٹسز کے ساتھ جوڑنا درست نہیں۔بعدازاں فاروق نائیک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن کے پاس 2مقدمات تھے ۔فریال تالپور پر 2جائیدادیں ظاہر نہ کرنے کا الزام تھا جس کا سپیکر سندھ اسمبلی فیصلہ کر چکے ہیں جبکہ الیکشن کمیشن نے فریال تالپور کی نااہلی کیلئے دائر درخواست خارج کر دی۔ ادھر وزیر قانون پنجاب بشارت راجہ کے وکیل نے مہلت مانگی توالیکشن کمیشن نے 4فروری تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کر تے ہوئے سماعت ملتوی کردی ۔ نااہلی کیس کی سماعت قائم مقام چیف الیکشن کمشنرالطاف ابراہیم قریشی کی زیر صدارت دو رکنی کمیشن نے سماعت کی ۔ خیبرپختونخوامیں بلدیاتی انتخابات کیس کی سماعت کے دوران ق2 رکنی بینچ نے قبائلی اضلاع کی نئی تحصیلوں کا نوٹیفکیشن پھر پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا ۔ قا ئم مقام چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ کتنا عرصہ گزر چکا ،آپ نے ابھی تک کام مکمل نہیں کیا۔ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کے پی کے ملک اختر حسین نے کہاکہ الیکشن کمیشن توجہ نہ دیتا تو یہ جو کام ہوا ہے وہ بھی نہیں ہونا تھا ۔انہوں نے الیکشن کمیشن سے مزید وقت مانگا۔ قائم مقام چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ کتنا وقت آپ کو اور چاہیے ۔ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کے پی کے نے کہاکہ 3 ہفتے کا مزید وقت دے دیں۔الیکشن کمیشن نے مزید وقت دیتے ہوئے سماعت 3 فروری تک ملتوی کر دی۔