اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )صدر عارف علوی نے کہا ہے کہ نیب اگر مالم جبہ، بلین ٹری اور بی آر ٹی جیسے منصوبوں کی تحقیقات نہیں کرتا تو کسی کو پٹیشن دائر کرنی چاہیے کہ نیب ایسا کیوں نہیں کر رہا، جہانگیر ترین کو حکومت نے باہر نہیں بھیجا، وہ واپس آجائینگے ، 18 ویں ترمیم نظرثانی سے بہتر ہو سکتی ہے ، نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا جیسے حرم میں حج کے موقع پر لوگ پیسے دے دیتے ہیں اور قربانی ہوجاتی ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ہمارے ملک میں بھی اجتماعی قربانی کو فروغ ملے ، مجھے لگتا ہے کہ عید الاضحیٰ اور محرم میں اگر ہم کورونا کو کنٹرول کرلیں تو سب ہمارے کنٹرول میں آجائے گا، شکر ہے کورونا سے اموات کم ہوئی ہیں، شکر ہے ہمارے ملک میں کورونا سے اموات کم ہوئی ہیں، میں تو چاہتا تھا کورونا میں سب کچھ بند ہو جائے لیکن وزیراعظم نے مجھے بھی سمارٹ لاک ڈاؤن پر قائل کیا۔ آئین و قانون کے مطابق سندھ کے اختیارات لے کر گورنر کو دینے کے صدر کے پاس موجود اختیار کے حوالے سے انہوں نے کہا اب تک وزیر اعظم کی طرف سے کوئی ایسی تجویز نہیں آئی کہ سندھ کے اختیارات گورنر کو دیں، وفاق اور صوبے میں اختلافات چلتے رہتے ہیں،جیسے جیسے معیشت بہتر ہوگی صوبوں کے حصے پر ہم آہنگی بڑھتی جائے گی، کرپشن جاری رہی تو اداروں کا حال سٹیل ملز جیسا ہوگا، نیب چیئرمین سے مل کر میں نے سوال کیا تھا بیوروکریسی کے حوالے سے کتنے کیسز ہیں تو انہوں نے بتایا کہ کل 1300 کیسز میں سے صرف 5 کیسز بیوروکریسی کے خلاف ہے ، نیب کا قانون مناسب ہے ، اگر کسی کو نیب قانون پر اعتراض ہے تو وہ پٹیشن دائر کردے ، تعلیمی ادارے عید کے بعد کورونا صورتحال دیکھ کر کھولنے چاہئیں، حکومت کی کشمیر پالیسی کمزور نہیں ، 3سالہ بچے کی تصویر نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے ، دنیا ہوش کرے کیوں کہ مقبوضہ کشمیرمیں مسلمانوں کی نسل کشی کا خطرہ ہے ۔