مکرمی !احمد پور سیال میں کسانوں کو سبسڈی کے تحت کھاد کی دستیابی کے دعودے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔ احمد پور سیال میں کھاد کا بحران شدت اختیار کر گیا۔ اس وقت گندم کی فصل کو کھاد کی اشد ضرورت ہے ۔بروقت کھاد نہ دی گئی تو گندم کی پیداوار میں کمی شدید کمی کا اندیشہ ہے۔ حکومت کی طرف سے کھادکی دکانوں پر مستحکم قیمتوں پر کھادکی دستیابی اور فروخت کے پینا فلیکسز محض فرضی کارروائیاں ثابت ہو رہے ہیں ۔اس کا اطلاق نظر ہی نہیں آتا ۔ کسان کھاد کے حصول کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں ۔گندم کی فصل کو پروان چڑھانے کے لیے ڈی اے پی کھاد کلیدی کردار ادا کرتی ہے لیکن مارکیٹ سے یہ کھاد بھی غائب ہے ۔ چند مخصوص دکانوں پر اگر کھاد میسر بھی ہے تو منظور نظر اور سفارشی افراد کو نوازاجارہا ہے۔ غریب کسان کے حصے میں تو صرف دن بھر کے دھکے ہی آتے ہیں ۔محکمہ زراعت کی طرف سے کھاد کی قیمتوں میں استحکام کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں ۔کھاد کی عدم دستیابی پر کسان سراپا احتجاج ہیں ۔کسانوں کا پرزور مطالبہ ہے کہ مستحکم ریٹس پر کھاد کی دستیابی کو فی الفور یقینی بنایا جائے۔ (تنویر حسین ، احمد پور سیال )