اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ غیر منافع بخش اداروں اور غیر استعمال شدہ املاک کی نجکاری قومی مفاد میں ہے کیونکہ جہاں اس سے قومی خزانے پرپڑنے والے بوجھ میں کمی آئے گی وہاں سماجی شعبے و دیگر عوامی فلاحی ترقیاتی منصوبوں کے لئے مالی وسائل میسر آئیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف سرکاری اداروں اور املاک کی نجکاری کے عمل میں پیش رفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ اس سال 7 ادارے اور املاک کی نجکاری کا عمل مکمل کر لیاجائے گا، ان میں دو آر ایل این جی پاورپلانٹس، ایس ایم ای بینک ، سروسز انٹرنیشنل ہوٹل لاہور،جناح کنونشن سنٹر اسلام آباداو ر27 سرکاری اراضیوں کی نجکاری وغیرہ شامل ہے ۔وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ نجکاری کا عمل مقررہ ٹائم لائنز میں مکمل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے ۔ انہوں نے کہا اس ضمن میں بین الوزارتی کوآرڈینیشن کو مزید بہتر بنایاجائے تاکہ حل طلب معاملات پر فوری ایکشن لیکر تمام رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے ۔وزیر اعظم نے نئے اقتصادی زونز کے قیام کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہاکہ خصوصی اقتصادی زونزکے قیام کا مقصد سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کو ہر ممکنہ سہولت فراہم کرنا اور ان کو مراعات دینا ہے ۔ا جلاس میں بلوچستان، سندھ، خیبر پختونخوا اور صوبہ پنجاب میں مختلف خصوصی اقتصادی زونز کے قیام کی منظوری دی گئی۔ سیکرٹری سرمایہ کاری بورڈ نے اجلاس کو بتایا گیا کہ اب تک 13 خصوصی اقتصادی زونز نوٹیفائی کئے جا چکے ہیں جبکہ پبلک سیکٹر میں مزید 12 جبکہ پرائیویٹ سیکٹر میں 6 نئے زونز کے قیام پر کام جاری ہے ۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ خصوصی اقتصادی زونز کے حوالے سے تمام معاملات صوبائی حکومتوں کی سطح پر حل کئے جائیں گے ۔وزیراعظم سے تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری مالیات سراج احمد نے بھی ملاقات کی۔وزیر اعظم نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان ترقی کی راہ پرتیزی سے گامزن ہے ،موجودہ دورمیں اب تک سب سے زیادہ ترقیاتی فنڈزخرچ کئے گئے ،روپے کی قدرمستحکم اورکرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں73فیصدکمی آئی، برآمدات بڑھ رہی ہیں اورسیمنٹ کی فروخت میں اضافہ ہورہاہے ۔ وزیراعظم نے ٹویٹ میں ترقی سے متعلق اعدادوشمارکاحوالہ دیا اور کہا کہ 8ماہ کے دوران ترقیاتی بجٹ کاتناسب 6سال میں سب سے زیادہ رہا، پبلک سیکٹرمیں ترقیاتی فنڈزکااستعمال رواں مالی سال کے 8ماہ میں39فیصد رہا۔