کراچی(سٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی میں قائدحزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے سندھ حکومت کے ترقیاتی منصوبوں اور12 سالہ حکومتی اخراجات کافرانزک آڈٹ کرانے کامطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ دندان سازسے دانت نکالناآسان ہے لیکن سندھ حکومت سے آڈٹ رپورٹ نکالنامشکل ہے ،،سندھ حکومت اپنی شرمندگی چھپانے کیلئے رپورٹ دینے میں تاخیرحربے استعمال کرتی ہے ،ہمارے تخمینے کے لحاظ سے فنڈزکابڑاحصہ ممبران اسمبلی اوروزراکی جیبوں میں جاتاہے ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے تحریک انصاف کے ارکان کے ہمراہ سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پررکن سندھ اسمبلی جمال صدیقی، سعید آفریدی، بلال غفار، سنجے پروانی، عباس جعفری،سدرہ عمران، ڈاکٹر عمران شاہ موجود تھے ۔ فردوس شمیم نقوی نے کہاکہ سندھ حکومت کی طرف سے بارہ برسوں میں خرچ کئے گئے فنڈز اور ترقیاتی منصوبوں کا فرانزک آڈٹ ہونا چاہیے ،آڈٹ رپورٹ کے مطابق پبلک اکاؤنٹ کمیٹی نے چھبیس میں سے صرف تیرہ برسوں کی رپورٹ پبلک کی ہے باقی چھپا لی گئی ہے ،2006 سے آج تک کی رپورٹ جاری نہیں کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اینٹی کرپشن نے آج تک کسی ملوث افسر کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے ،سرکاری فنڈز کی غلط ادائیگی کی روک تھام کا کوئی موثر نظام سندھ حکومت وضع نہیں کرسکی ہے جبکہ آڈیٹر جنرل کی جانب سے پوچھے گئے الزامات کا بھی سندھ حکومت جواب نہیں دیتی ہے ،225 ارب کی رقم پر آڈٹ ڈپارٹمنٹ نے تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔