سرینگر(خصوصی رپورٹ)بھارتی حکومت کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 کو کالعدم کرنے کا اقدام مقبوضہ کشمیر اور کشمیریوں کا مستقبل ہمیشہ کیلئے بدلنے والا ہے ۔ اس اقدام سے ہر کشمیری بری طرح متاثر ہوگا اور ان کی نسلوں کا مستقبل ہمیشہ کیلئے تاریک ہو جائے گا۔ بھارتی حکومت خصوصا حکمران جماعت بی جے پی کا ایجنڈا کشمیر اور بھارت میں ہندوتوا کے فروغ کے سوا کچھ نہیں اور اگلے 30سالوں میں مقبوضہ وادی کی ڈیموگرافی تبدیل کی جائے گی ۔ اسرائیل نے جو کچھ فلسطین میں کیا وہی بھارت مقبوضہ وادی میں کرے گا یعنی ریٹائرڈ فوجیوں کو فلیٹس الاٹ کئے جائیں گے اور پور ے علاقے میں بھاری تعداد میں فوج تعینات کی جائے گی۔ پنڈتوں کو لاکر مقبوضہ وادی میں آباد کیا جائے گا اور مسلمانوں سے زبردستی سرکاری ریٹس پر زمینیں ہتھیا لی جائیں گی۔ ریونیو قوانین میں تبدیلی کی جائے گی۔ قبرستانوں اور مذہبی مقامات سے ملحقہ زمین بھی خطرے میں پڑ جائے گی اور خدا جانتا ہے کہ ہمیں اپنے مردوں کو قبرستانوں میں دفن کرنے کیلئے بھی سرکار سے اجازت نہ لینا پڑے ۔نئی حکومت کے تحت جموں و کشمیر بنک ڈیفالٹرز کی زمین ضبط کر لے گا اور اس سے سب سے زیادہ کاشتکار متاثر ہوں گے ۔ زمینوں کی قیمتیں بڑھ جائیں گی ۔ بہت سے لوگوں میں اپنا گھر بنانے کی سکت نہیں ہو گی اور اس طرح مسلم اکثریت بے گھرہو جائے گی۔مقامی آبادی کو روزگار کے حوالے سے بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مقامی ملازمتیں جن پر مقبوضہ وادی کے عوام کا حق ہے ،کیلئے انہیں باہر سے آئے لوگوں سے مقابلہ کرنا پڑے گا۔سماجی جرائم جیسے ریپ، قتل کی شرح مقبوضہ وادی میں بہت کم ہے ۔عمومی طور پر حکمران جماعت سے وابستہ افراد کریمنل ہوتے ہیں جن کیخلاف ایف آئی آر تک درج نہیں کرائی جا سکتی ۔ نتیجتاً سماجی جرائم بہت جلد معمول بن جائیں گے ۔بھارت مقبوضہ وادی کے ہر کونے میں منشیات فروشوں کو دھکیل کر نوجوان نسل کو برباد کر رہا ہے ۔مقبوضہ وادی میں مذہبی آزادی ختم ہو جائے گی اور گائے کے گوشت کی خریدوفروخت پر بھی پابندی لگ جائے گی۔آپ کو یہ بھی بتایا جائے گا کہ آپ کہاں عبادت کرسکتے ہیں اور کہاں نہیں کرسکتے ، برقعہ پر پابندی اور سب سے خراب بات یہ ہے کہ آپ کو گجرات سمیت بھارت کے دیگر مسلمانوں کے لیول پر لایا جائے گا۔آپ کو عیدگاہ میں نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں ہوگی جیسے گڑگائوں میں مسلمان کھلی جگہ پر یا پارک میں نماز جمعہ ادا نہیں کر سکتے ۔بھارتی حکومت ایک بار پھر عبداللہ خاندان کو استعمال کرے گی جس نے 70سال تک کشمیریوں کو دھوکہ دیا کہ وہ آرٹیکل 370کاتحفظ کر ے گا اور اب اگلے 70سال تک وہ پھر انہیں اسے بحال کرانے کی جھوٹی تسلیاں دے گا۔ مفتی اور دیگر بھارت نواز سیاسی خاندان ایک بار پھر کشمیریوں کو بے وقوف بنائیں گے ۔ کشمیریوں کے پاس دو راستے ہیں ، یا تو اب اٹھ کھڑے ہوں اور آئندہ نسلوں کو نسل کشی سے بچانے کیلئے جانیں قربان کر دیں یاہم خاموش تماشائیوں کی طرح دیکھتے رہیں اور اگلے 20-30 سالوں میں ہر لحاظ سے قوم کی موت کو دیکھتے ر ہیں۔