مکرمی ! میں آپ کے اخبار کے توسط سے نور مقدم کے لرزہ خیز قتل کے حوالے سے کہنا چاہتی ہوں کہ ملزم قتل کی وجوہات کبھی کچھ بتاتا ہے تو کبھی کچھ، پولیس نے نور پر تشدد کے وڈیو شواہد بھی حاصل کر لیے، نور مقدم ساڑھے 4بجے بالکنی سے بھاگ کر گارڈ کے پاس آئی، نور نے اپنے آپ کو سیکیورٹی گارڈ کے کیبن میں بند کر لیا، ملزم ظاہر جعفر پیچھے آیا اور کیبن سے نور کو باہر نکالا، گلی میں موجود گارڈ یہ سب کچھ دیکھتے رہے، کسی بھی گارڈ نے ظاہر جعفر کو تشدد کرنے سے نہ روکا، گلی میں اور بھی لوگ موجود تھے، جنھوں نے نور کو گھسیٹتے ہوئے دیکھا۔ وڈیو میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح ملزم اس کو دوبارہ اوپر لیکر گیا۔ تمام شواہد کی موجودگی کی صورت میں بھی خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ملزم قانونی موشگافیوں کا سہارا لے کر بچ نکلنے مین کامیاب ہو سکتا ہے، نور کے قاتل کو اس کے تمام اثرورسوخ سے قطع نظر فوری اور عبرت ناک سزائے موت دی جائے تاکہ آئندہ کوئی حوا کی بیٹی کو کمزور سمجھ کر ظلم کرنے کی جرات نہ کرسکے۔مجرم کو سزا دیئے بغیر جرائم کا خاتمہ نہیں ہوسکتا۔ اور کوئی قانون سے بالاتر نہیں ہونا چاہیے۔ (نسیم راشد،کراچی)