نیویارک( ندیم منظور سلہری سے ) ماہرین کے مطابق نیویارک میں ہونے والے ہنگامے نہ صرف معیشت کو بُری طرح متاثر کر رہے ہیں بلکہ امن و امان پر بھی سوالیہ نشان لگا رہے ہیں لوگوں میں نفرت اور انتہا پسندی کی لہر نے سیاسی پنڈتوں کو سوچنے پر مجبور کردیا کہ اگر یہ لہر نہ تھمی تو پھر معاشرے کو زیادہ دیر تک یکجا رکھنا مشکل ہو جائیگا ، پیر کے روز بھی نیویارک میں بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے انہوں نے سرکاری و نیم سرکاری عمارات کو نقصان پہنچایا ، نوجوانوں کے ہاتھ میں ڈنڈے اور لوہے کے راڈ تھے ، انہوں نے پولیس کی گاڑیوں کے شیشے توڑ دئیے پولیس کے افسران اور اہلکار دور کھڑے یہ تماشا دیکھتے رہے ، جذباتی مظاہرین کو طاقت سے روکنے کی کسی میں ہمت نہ تھی ، نیویارک کی طرح امریکہ کے 25 بڑے شہروں میں مظاہرے معمول بن چکے ہیں جسکی وجہ سے سیاحت اور کاروباری مراکز کو ہر روز کئی ملین ڈالرز کا خسارہ ہو رہا ہے ، ڈیموکریٹک پارٹی اسکی ذمہ داری صدر ٹرمپ پر ڈال رہی ہے کہ ان کے انتہا پسندانہ بیانات جلتی پر تیل ڈالنے کے مترادف ہیں۔