لاہور(اشرف مجید) پنجاب حکومت کی جانب سے میٹرو اور سپیڈو بس سروس کے فنڈز جاری نہ کرنے پر دونوں بڑی پبلک ٹرانسپورٹ سروسز لاہور،پنڈی اور ملتان میں بند ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے ، دونوں کمپنیوں کی جانب سے متعلقہ اتھارٹی اور پنجاب حکومت کو آگاہ بھی کر دیا گیا۔ابتدائی طور پر بہاولپور سے لودھراں چلائی گئی سپیڈو بس سروس بند کر دی گئی ہے ،سروس چلانے کے لئے پنجاب حکومت کو نومبر کے شروع میں دونوں بس کمپنیوں کو 50کروڑ کے قریب ادائیگی کرنا لازم ہو گی ،تفصیلات کے مطابق سابق حکومت کی جانب سے لاہور سمیت پنجاب کے بڑے شہروں میں میٹرو بس سروس کے ساتھ سپیڈو بس سروس شروع کی گئی ،اس ضمن میں لاہور میں چلائی گئی 200سپیڈو بسوں میں سے 12بسیں پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر لودھراں سے بہاولپور کے لئے 16جنوری 2018سے چلائی گئیں جنہیں 15جون تک کئے گئے معاہدے کے مطابق تقریبا ایک کروڑ روپے ماہانہ کے حساب سے ادائیگی کی گئی لیکن 16جون 2018کے بعد ادائیگی روک دی گئی جس پر سپیڈو بس سروس چلانے والی نجی کمپنی (ڈائیوو)نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو 15اکتوبر تک کا الٹی میٹم دیا تھا لیکن ادائیگی نہ ہونے پر گزشتہ روز لودھراں سے بہاولپور چلنے والی 12 سپیڈو بسوں کو بند کر دیا گیا ،ذرائع کے مطابق پنجاب میں عبوری حکومت کی جانب سے سپیڈو بس سروس اور میٹرو بس سروس کو ستمبر تک کے فنڈ جاری کر دئیے گئے تھے جبکہ موجودہ حکومت رقم دینے کو تیار نہیں جس پر ماس ٹرانزٹ اتھارٹی اور محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسران کے ذریعہ متعلقہ کمپنیوں کو آگاہ کر دیا اور انہیں بتایا گیا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ اکتوبر کی رقم نومبر میں ادا نہ کی جا سکے جس پر متعلقہ کمپنیوں کی جانب سے اتھارٹی اور محکمہ ٹرانسپورٹ کو آگاہ کر دیا ہے کہ اگر نومبر کے آغاز میں کمپنیوں کو کرایہ کی مد میں رقم ادا نہ کی گئی تو میٹرو بس سروس اور سپیڈو بس سروس لاہور ،ملتان ،راولپنڈی میں بند کر دی جائے گی ،ذرائع کے مطابق لاہور میں چلنے والی میٹرو بس کو ماہانہ سبسڈی کی مد میں رقم 15کروڑ روپے ،ملتان کو 5کروڑ اور پنڈی میٹرو بس کو ماہانہ13کروڑ کے قریب رقم سبسڈی کی مد میں پنجاب حکومت ادا کرتی ہے جبکہ سپیڈو بس سروس کو لاہور میں 12کروڑ اور ملتان میں 5کروڑ روپے ادا کرنا پڑتے ہیں ،ذرائع کے مطابق نومبر کے آغاز میں اگر میٹرو بس کمپنی (البیراک )اور سپیڈو بس کمپنی کو رقم کی ادائیگی نہ کی گئی تو دونوں کمپنیاں تینوں بڑے شہروں میں اپنی بس سروس بند کر دیں گی ۔