اسلامی نظریاتی کونسل نے ٹرانس جینڈر بل کی کئی شقوں کو غیر شرعی قرار دیتے ہوئے حقیقی طور پر مخنث افراد کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا ہے۔بلا شبہ اسلامی نظریاتی کونسل کی یہ دلیل بڑی مستحکم ہے کہ ٹرانس جینڈر افراد کے بارے میں ٹرانس جینڈرز پرسنز پروٹیکشن آف رائٹس ایکٹ کا جائزہ لینے کیلئے اسلامی نظریاتی کونسل‘ علماء ،ماہرین قانون وطب پر مشتمل کمیٹی قائم کی جانی چاہیے جو ٹرانس جینڈرز کے بارے میں موجودہ قانون کا تفصیلی جائزہ لے کر اس مسئلے کے ہر پہلو کو سامنے رکھتے ہوئے جامع قانون سازی کرے۔ہم سمجھتے ہیں کہ کسی فرد واحد کو یہ حق نہیں دیا جا سکتا کہ اس کے کہنے یا محض اس کے باطنی احساس کی بنیاد پر اسے ٹرانس جینڈر یعنی مرد کی بجائے عورت اور عورت کی بجائے مرد قرار دیدیا جائے اور نہ کسی ادارے کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ ایسے حساس معاملہ پر اس کے نفسیاتی‘قانونی اور طبی پہلوئوں کا جائزہ لئے بغیر کسی کو ٹرانس جینڈر کا سرٹیفکیٹ جاری کر دے۔ٹرانس جینڈرز کا مسئلہ محض شرعی پہلو ہی نہیں رکھتا بلکہ اس کیلئے ضروری ہے کہ ا یسا کوئی بھی فیصلہ قانونی یا نفسیاتی اور طبی بنیاد وں پرکیا جائے۔اس سے بھی اہم نکتہ یہ ہے کہ اس قسم کے قوانین بنانے سے پہلے انہیں قوم کے سامنے پیش کیا جائے اور ان کو زیر بحث لا کر قانون سازی کی جائے تاکہ بعد میں نئے معاشرتی مسائل اور پیچیدگیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ٹرانس جینڈر بل کی غیر شرعی شقیں
جمعرات 29 ستمبر 2022ء
اسلامی نظریاتی کونسل نے ٹرانس جینڈر بل کی کئی شقوں کو غیر شرعی قرار دیتے ہوئے حقیقی طور پر مخنث افراد کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا ہے۔بلا شبہ اسلامی نظریاتی کونسل کی یہ دلیل بڑی مستحکم ہے کہ ٹرانس جینڈر افراد کے بارے میں ٹرانس جینڈرز پرسنز پروٹیکشن آف رائٹس ایکٹ کا جائزہ لینے کیلئے اسلامی نظریاتی کونسل‘ علماء ،ماہرین قانون وطب پر مشتمل کمیٹی قائم کی جانی چاہیے جو ٹرانس جینڈرز کے بارے میں موجودہ قانون کا تفصیلی جائزہ لے کر اس مسئلے کے ہر پہلو کو سامنے رکھتے ہوئے جامع قانون سازی کرے۔ہم سمجھتے ہیں کہ کسی فرد واحد کو یہ حق نہیں دیا جا سکتا کہ اس کے کہنے یا محض اس کے باطنی احساس کی بنیاد پر اسے ٹرانس جینڈر یعنی مرد کی بجائے عورت اور عورت کی بجائے مرد قرار دیدیا جائے اور نہ کسی ادارے کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ ایسے حساس معاملہ پر اس کے نفسیاتی‘قانونی اور طبی پہلوئوں کا جائزہ لئے بغیر کسی کو ٹرانس جینڈر کا سرٹیفکیٹ جاری کر دے۔ٹرانس جینڈرز کا مسئلہ محض شرعی پہلو ہی نہیں رکھتا بلکہ اس کیلئے ضروری ہے کہ ا یسا کوئی بھی فیصلہ قانونی یا نفسیاتی اور طبی بنیاد وں پرکیا جائے۔اس سے بھی اہم نکتہ یہ ہے کہ اس قسم کے قوانین بنانے سے پہلے انہیں قوم کے سامنے پیش کیا جائے اور ان کو زیر بحث لا کر قانون سازی کی جائے تاکہ بعد میں نئے معاشرتی مسائل اور پیچیدگیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز میں جمعرات 29 ستمبر 2022ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں