ملتان (سٹاف رپورٹر) برین ٹیومر کے مرض میں مبتلا قیدی کو ہتھکڑیوں سمیت نشتر ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ محمد سلطان نامی قیدی سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے 2014 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ قیدی کو گزشتہ برس خصوصی عدالت نے پولیس سے تصادم کے الزام میں پانچ برس قید کی سزا سنائی تھی۔ قیدی کو دورانِ حراست برین ٹیومر کا مرض لاحق ہوا ، انسانی ہمدردی کی بناء پر ورثاء کی جانب سے دی جانیوالی علاج کی درخواست پر سلطان کو بھکر جیل سے نشتر ہسپتال منتقل کرنے کے احکامات جاری ہوئے ، تاہم ہسپتال منتقل کرنے کی بجائے سلطان کو تشویشناک حالت کے باوجود چار دن زیر حراست رکھا گیا ، بعد ازاں ورثاء کے احتجاج پر آپریشن کے لئے نشتر ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن ہتھکڑیاں نہیں کھولی گئیں۔ ہتھکڑیوں میں جکڑ کر ہی علاج کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے ۔ اس سلسلہ میں پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنماء خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ ایک کھرب پتی قومی مجرم کو پروٹوکول کے ساتھ ایئر ایمبولینس پر باہر بھیجا گیا جبکہ غریب قیدی کو ہتھکڑی سے جکڑ کر زیر علاج رکھا ہوا ہے ، پاکستان میں امیر کے لئے الگ، غریب کے لئے الگ قوانین ہیں۔