کراچی (سٹاف رپورٹر ) کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں نجی ہسپتال میں غلط انجکشن سے دماغ ماؤف ہونے کے بعد لیاقت نیشنل ہسپتال میں زیر علاج 9 سالہ بچی نشوہ جاں بحق ہوگئی، نشوہ کے والد قیصرعلی نے سوشل میڈیا پیغام میں کہا نشوہ ہارگئی،ظلم جیت گیا، میری بیٹی نے بہت ہمت کی لیکن وہ ہار گئی، خداراسب مل کرآوازاٹھائیں تاکہ کل کسی اور کی بیٹی کے ساتھ ایسا نہ ہو، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قیصرعلی نے کہا حکام آتے رہیں گے مگرکارروائی نہیں ہوگی، خبربنتی رہے گی، تصویریں کھنچتی رہیں،ہوناکچھ نہیں، ہم یہاں کسی کوبچانہیں سکتے ، یاد رہے نشوہ ایک ہفتہ زندگی اورموت کی جنگ لڑنے کے بعد پیر کے روز خالق حقیقی سے جا ملی، مقامی عدالت نے معصوم بچی کو غلط انجکشن لگانے والے ملازم معیز کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ نشوا کے والدین کو انصاف ضرور ملے گا ، سندھ حکومت نے بچی کے بیرون ملک علاج کرانے کا پلان بنایا تھا، جوڈیشل مجسٹریٹ نے کیس میں گرفتار خاتون نرس ثوبیہ کو عدالتی ریمانڈ پرجیل اور 3 ملزمان کو تین روزکے جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کردیا، دوسری طرف کراچی میں غلط انجکشن سے ایک اور بچی کی ہلاکت کا واقعہ سامنے آ گیا، کورنگی بلال کالونی بنگالی پاڑہ کی 4 سالہ رضیہ مبینہ طور پر غلط انجکشن لگنے سے دم توڑ گئی، جناح ہسپتال میں والد اختر نے بتایا ان کی بیٹی کو ہفتہ کو خسرہ میں تیز بخار ہوا ، ڈاکٹر عمران نے انجکشن لگایا، گھر واپس آئے تو بیٹی کی طبیعت انتہائی تیزی سے بگڑی اور وہ دم توڑ گئی، والد نے کہا رضیہ کی موت انجکشن کی وجہ سے ہوئی، بعد ازاں رضیہ کے والدین نے اتائی ڈاکٹر عمران کو معاف کر دیا۔