مکرمی !جب سائنس اور نیچرل سائنس میں مشاہدات کے لئے بہت سے مائیکرو جواہر کو براہ راست دیکھنا ناممکن تھا تب مشاہدات کی بنیاد اصول منطق اور فلسفہ پر انحصار کرتی تھی۔ یونانیوں کے علم کا تقریباً سارے کا سارا مظہر نظری سائنس پر مشتمل تھا ۔گو کہ بعد میں اس کمزوری کو عملی سائنس سے مسلمانوں نے دور کر دیا لیکن آج بھی بہت سے سائنسی مفروضات اصول منطق کی بنیاد پر نظری سائنس پر مشتمل ہیں۔ میری ناقص رائے میںجو اصول منطق کے مطابق ہے کہ کرونا وائرس پر آج تک کی لیبارٹری تحقیقات میں اس کے آر این اے اور ڈی این اے میں مصنوعی تبدیلی ثابت نہیں ہوئی تو یہ وائرس کرہ ارض پر اچانک کہاں سے وارد ہوا ہے؟ صنعتی ترقی کی وجہ سے آلودگی کے زیر اثر اوزون تہہ میں شگاف کی وجہ سے ممکنہ کچھ الٹرا وائلٹ شعاعیں جو خاص آلودگی انڈکس پر نیچے آتی ہوں ان کی وجہ سے کرونا وائرس کے اندر جنیٹک تبدیلی کا قدرتی انتظام ہوا ہو گا اور ایسے ماحول پر جو تمام جانداروں کا مشترکہ اثاثہ ہے کے آٹو ری پیئر کا باعث بنا ہو ،تاکہ انسان کی اجارہ داری پر قدرتی روک لگے کیونکہ کرونا وائرس پہلے بھی موجود تھا لیکن 19 covid اس کی نئی قسم ہے جو پہلے مشاہدہ میں نا تھی۔ (شہباز افضل گجر فاروق آباد)